کراچی ( اسٹاف رپورٹر) نگران وزیراعلیٰ سندھ فضل الرحمان نے کہا ہے خون کی تمام بیماریوں کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے اور مریض بچوں کو خون کی تبدیلی کی سہولت فراہم کرنے والے ادارے نمایاں کام کررہے ہیں، خون کی بیماریوں کے علاج کے لئے مشترکہ حکمت عملی کی ضرورت ہے، تھلیسیمیا کے حوالے سے قانون سازی پر عملدرآمد کو یقینی بنانے سے ہی اس مرض سے بچا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے افضال میموریل تھیلیسیمیا فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عتیق الرحمان کے سربراہی میں ایک وفد سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں تھیلیسیمیا سے متعلق عوام میں شعور پیدا کرنے اور تھیلیسیمیا کے قانون پر عملدرآمد کرنے پر اتفاق ہوا۔ وفد کے اراکین میں فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عتیق الرحمان، صدر ذکی احمد، ریحان یاسین، سمیع اللہ شیخ و عبداللہ عابد سمیت وزیراعلیٰ سندھ کے قائم مقام پرنسپل سیکرٹری حفیظ عمرانی نے شرکت کی۔نگران وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ خون کی بیماریوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بچوں کو ان کا شکار ہونے سے بچایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ خون کے امراض سے متعلق کام کرنے والی تمام غیر سرکاری تنظیموں کو بھی ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان کی کاوشوں کو یکجا کرکے ایک مربوط پالیسی تشکیل دی جاسکے نیز انھوں نے تھیلیسمیا قانون کے تحت شادی کیلئے لڑکے اور لڑکی کا خون ٹیسٹ کرانا لازمی قرار دیا ۔انہوں نے افضال میموریل تھیلیسمیا فاؤنڈیشن کی جانب سے 24 گھنٹے تھیلیسمیا کے مریض بچوں کو نگہداشت ، خون کی تبدیلی اور آئی سی یو کی 24گھنٹے بلا معاوضہ فراہمی کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ نہایت قابل تحسین عمل ہے ۔ اس موقع پر فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عتیق الرحمان نے وزیراعلیٰ سندھ کو اپنے ادارے کی کارکردگی کے بارے میں تفصیل سے بریفنگ بھی دی۔