سابق صدر آصف زرداری مبینہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ ازخود نوٹس کیس میں آج سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے جبکہ آصف زارداری کے قریبی ساتھی حسین لوائی کو سپریم کورٹ پہنچا دیاگیا ہے۔
رہنما پی پی پی وکیل فاروق ایچ نائک کا کہنا ہے کہ وہ سپریم کورٹ میں آصف زرداری اور فریال تالپورکی نمائندگی کریں گے، آصف زرداری کے عدالت آنے یا نا آنے کا فیصلہ عدالتی کارروائی دیکھ کر کیا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیئے: زرداری کاسپریم کورٹ میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ
ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے سپریم کورٹ پیش ہونے کا فیصلہ ا پنی قانونی ٹیم سے مشاورت کے بعد کیا ۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے گزشتہ اتوار کو ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی تھی۔
مبینہ جعلی اکاونٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کے الزامات کے ازخود نوٹس کیس کے تحریری حکم نامہ میں سابق صدر آصف علی زرداری اوراُن کی بہن فریال تالپور کو آج عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیئے: زرداری ،فریال کا ایف آئی اے کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ
سپریم کورٹ نے یونائٹیڈ بنک ، سمٹ بنک ، سندھ بنک کے سی ای اوز / صدور کو عدالت میں پیش ہونے کا بھی دیا جب کہ سندھ ہائی کورٹ میں زیر سماعت 6 مقدمات کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے ۔
سپریم کورٹ نے سمٹ بنک کے اسٹیٹ بنک کے پاس جمع 7ارب روپے منجمد کرنے کا حکم، بھی دیا جبکہ انسپکٹر جنرل سندھ کو تمام افراد کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے چیئرمین نیب ،چیئرمین ایس ای سی پی اور چیئرمین ایف بی آر کو بھی آج پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔