ملک دشمن عناصر کے مذموم عزائم کو خاک میں ملانا ہو یا پھر ناگہانی آفات کی صورت میں خدمت خلق کا فریضہ انجام دینا ہو، آپریشن ضرب عصب اور آپریشن رد الفساد کے ذریعے انسانیت کے دشمن دہشت گردوں کی کمر توڑنا ہو یا ملک میں صاف و شفاف الیکشن کے انعقاد میں اپنا کردار ادا کرنا ہو، پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والےادارے پہلی صف میں کھڑے دکھائی دیتے ہیں۔
پاک فوج اور دیگر سیکورٹی فورسز کے ادارے ملک کی بقاء، استحکام و سالمیت کیلئے دشمن کے ہر وار کو ناکام بنارہے ہیں،انہیںایک جانب دہشت گردی کا چیلنج درپیش ہے تو دوسری جانب ملک دشمن قوتوں کے ہاتھوں میں کھیلنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچانا بھی ضروری ہے۔ سندھ بھر میں شہباز رینجرز کے افسران اور جوان ملک دشمن عناصر، دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف انتہائی موثر انداز میں کارروائیوں میں مصروف ہیں اور پاکستان رینجرز اور پولیس کی کامیاب کارروائیوں اور اقدامات کے بعد سندھ میں مثالی امن بھی قائم ہوا ہے۔
شہباز رینجرز کے افسران نے دہشت گردی کے نیٹ ورک کو توڑنے، دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے کے ساتھ ساتھ ڈاکوئوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بھی منظم حکمت عملی کو اپناتے ہوئے بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔سندھ اور اس سے ملحقہ بلوچستان کے علاقوں میں متعدد کارروائیوں کے دوران رینجرز نے نہ صرف دہشت گردی کے منصوبوں کو ناکام بنایا بلکہ اسلحے کی اسمگلنگ کی روک تھام کو بھی یقینی بنانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کیا۔ آج کراچی سمیت سندھ بھر میں جو مثالی امن و امان قائم ہے بلاشبہ اس کا سہرا پولیس کے ساتھ ساتھ رینجرز کو بھی جاتا ہے، رینجرز نے بہتر حکمت عملی کے تحت کارروائیاں کرکے دہشت گردوں اور ڈاکوئوں کے گٹھ جوڑ سے قائم نیٹ ورک کو تہس نہس کردیا ہے۔
سندھ کے مختلف اضلاع میں ڈاکوئوں، جرائم پیشہ اور سماج دشمن عناصرکے خلاف کی جانے والی کارروائیوں میں رینجرز کو بڑے پیمانے پرکامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ رینجرز کی جانب سے قمبر، شہدادکوٹ، خیرپور، میرپور ماتھیلو کے علاقوں میں کارروائیاں کرکے 12 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، جن کے قبضے سے 2ایس ایم جی، 4ڈبل بیرل، 13سنگل بیرل، 2رپیٹر، 4پسٹل، ایک بغیر نمبر پلیٹ موٹر سائیکل، 250سے زائد مختلف اقسام کے رائونڈز برآمد ہوئے ہیں۔ گرفتار ملزمان اغوا، قتل، ڈکیتی، خوف و ہراس پھیلانے، جلائو، گھیرائو، توڑ پھوڑ، کار سرکار میں مداخلت سمیت دیگر سنگین مقدمات میں مطلوب تھے۔ ترجمان رینجرز کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایک ماہ کے دوران سکھر ڈویژن اور لاڑکانہ ڈویژن کے مختلف علاقوں میں کی جانے والی کارروائیوں میں میرپور ماتھیلو یارو لوند کے علاقے گوٹھ بہر شاہ میں پولیس اور رینجرز نے مشترکہ کارروائی کرکے انتہائی مطلوب ملزم ہزارو کو گرفتار کرلیا، جس کے خلاف جرائم کی مختلف دفعات کے تحت متعدد مقدمات درج ہیں۔خیر پورتحصیل کوٹ ڈیجی کے علاقے گل محمد جمرو گوٹھ میں اسی طرح کی کارروائی کرتے ہوئے 6 انتہائی مطلوب ملزمان کو گرفتار کر کے اسلحہ، منشیات اور مسروقہ سامان بر آمدکیا۔
مذکورہ ملزمان کے خلاف بھی مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہیں، جن میںجلاؤ گھیراؤ، پولیس مقابلےاراضی پر قبضے،ڈکیتیوں، گاڑیاں اورموٹر سائیکل چھیننے، سیاسی حریفوں کو ہراساں کرنے اور علاقے میں دہشت پھیلانے سمیت متعدد جرائم کی دفعات شامل ہیں۔ گرفتار ملزمان میں ساجد عرف سجو، ثابت علی عرف ثابیتو، حنیف ، شہزادو، کفایت اللہ اور ثاقب شامل ہیں۔ ملزمان کے قبضے سے ایک ایس ایم جی، 3پسٹل ، ایک سنگل بیرل، 2رپیٹر، متعدد میگزین ،200مختلف اقسام کے رائونڈ، 1850 گرام حشیش، ایک مسروقہ موٹر سائیکل برآمد ہوئی۔
ایک اور کارروائی میں پولیس اور رینجرز نے قمبر شہداد کوٹ تحصیل نصیر آباد کے علاقے گوٹھ خداداد پٹھان میں کارروائی کرتے ہوئے4 انتہائی مطلوب مفرور ملزمان کو گرفتار کر کے اسلحہ اورایمونیشن بر آمد کرلیا۔ کارروائی کے دوران ملزمان کی جانب سے رینجرز اہلکاروں پر فائرنگ بھی کی گئی ، جوابی فائرنگ سے ایک ملزم غلام عمر زخمی بھی ہوا۔ گرفتار ملزمان میں صفدر عرف صفو، مرتضیٰ، حقدار اور غلام عمر شامل ہیں۔ان کے خلاف جرائم کے متعدد مقدمات درج ہیں،جن میں جرائم پیشہ افراد کی سہولت کاری،قتل ، اقدام قتل، پولیس پر حملے ، غیر قانونی اسلحہ ، ڈکیتی اور علاقے میں دہشت پھیلانے سمیت متعدد جرائم کی دفعات شامل ہیں۔ ملزمان سے ایک ایس ایم جی رائفل ، 4 عدد 12 بور ڈبل بیرل بندوقیں، ایک 12 بور سنگل بیرل ، 29 مختلف اقسام کے راؤنڈز برآمد ہوئے ہیں۔تمام گرفتارملزمان کو قانونی کارروائی کے لیے پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔
رینجرز ترجمان نے عوام سے اپیل ہے کہ وہ دہشت گردی کی روک تھا م کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ساتھ دیں اورکسی بھی مشتبہ شخص اور مشکوک سرگرمی میں ملوث عناصر کی اطلاع فور ی طور پر رینجرز کو دیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل رینجرز کی موثر حکمت عملی کے باعث بڑی تعداد میں جرائم پیشہ عناصر نے کچے کے جنگلات سےباہر آکر رینجرز کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے اور شہباز رینجرز ہیڈکوارٹر سکھر میں قومی دھارے میں شامل ہونے کا اعلان کیا تھا۔رینجرز اور پولیس کی جانب سے سندھ میں امن و امان کی صورتحال کو بحال رکھنے اور جرائم کی سرکوبی کے لئے جو کوششیں کی جارہی ہیں اس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ مختصر عرصے کے دوران بڑی تعداد میں سکھر، لاڑکانہ ڈویژن کے خطرناک جرائم پیشہ افراد جرائم کی دنیا کو خیرباد کہہ کر قومی دھارے میں شامل ہوئے ہیں اور باقی روپوش رہنے والے ملزمان کو رینجرز کارروائیاں کرکے گرفتار کررہی ہے۔
اس حوالے سے سکھر کی مختلف سیاسی، سماجی، عوامی و تجارتی تنظیموں کے رہنمائوں جمعیت العلمائے اسلام کے صوبائی صدر مفتی محمد ابراہیم قادری، مشرف محمود قادری، سکھر اسمال ٹریڈرز کے صدر حاجی ہارون میمن، سکھر ڈیویلپمنٹ الائنس کے چیئرمین حاجی جاویدمیمن، سنی تحریک کے مرکزی رہنما حافظ محبوب علی سہتو، رضوان قادری، گولیمار انڈسٹریل ایریا ایسوسی ایشن کے صدر اور ملک فلاحی تنظیم کے صدر ملک محمد جاوید، راجپوت بندھانی ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر حاجی شریف بندھانی ،ایوان صنعت و تجارت سکھر کے چوہدری زاہد اقبال ، کامل فاروقی سمیت دیگر رہنمائوں نے کہا ہے کہ سندھ میں دہشتگردوں، ڈاکوئوں، سماج دشمن عناصر اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف رینجرزکے ساتھ پولیس بھی اپنا موثر کردار ادا کررہی ہےجس کی وجہ سے سکھر سمیت سندھ میں مثالی امن قائم ہوچکا ہے۔