• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
 1977ء کے عام انتخابات اور مارشل لا کا نفاذ

دوسرے عام انتخابات 7 مارچ 1977ء کو ہوئے، صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات 10 مارچ کو منعقد ہوئے۔یہ مشرقی پاکستا ن کی علیحدگی کے بعد پہلا اور مجموعی طور پر دوسرا الیکشن تھا۔

1973ء کے آئین کے تحت قومی اسمبلی کی مدت 14 اگست کو پوری ہونی تھی اور انتخابات اس مدت تک ہونا تھے تاہم 7 جنوری کو وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے اعلان کیا کہ میں نے صدر کو 10جنوری کو اسمبلی توڑنے کا مشورہ دیا ہے اور انتخابات 7 مارچ کو ہوں گے۔

عام انتخابات کے نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے 200 میں سے 155 نشستیں حاصل کیں جن میں وفاقی دارالحکومت کی ایک اور 8 فاٹا کے آزاد اراکین کی سیٹیں شامل تھیں۔

دوسری جانب 9 جماعتوں کے اتحادپر مشتمل پاکستان نیشنل الائنس (پی این اے) نے کل 36 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔

1977ء میںکل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3کروڑ 32ہزار 976 تھی، جبکہ 1کروڑ 74لاکھ 97ہزار 345 ووٹ کاسٹ کیے گئے جن میں سے 3لاکھ 77ہزار 925ووٹ مسترد کیے گئے اس طرح ووٹنگ کا تناسب 58اعشاریہ 3 فیصد رہا۔

پاکستان نیشنل الائنس نے پی پی پر دھاندلی کا الزام لگایا اور صوبائی الیکشن کا بائیکاٹ کیا، انتخابات کے نتائج کو مسترد کر تے ہوئے پی این اے نے ملک گیر مہم شروع کردی تھی اور 9جماعتی اتحاد نے انتخابات کے دوبارہ انعقاد کا بھی مطالبہ کیا ۔

آخرکار ذوالفقار علی بھٹو کے منتخب کردہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل ضیاء الحق نے5 جولائی 1977ء کو ملک میں مارشل لاء نافذ کردیا اور پی پی پی کے قائد ذوالفقار علی بھٹو کو ایک قتل کیس میں4اپریل 1979ءپھانسی دے دی گئی۔

تازہ ترین
تازہ ترین