سکھر (بیورو چیف،چوہدری محمد ارشاد) جوں جوں انتخابات قریب آرہے ہیں ، سیاسی گہما گہمی بھی عروج پر پہنچ گئی ہے، 25 جولائی کو عام انتخابات میں کامیابی کے لئے سکھر ضلع میں قومی اسمبلی کی دو اور صوبائی اسمبلی کی چار نشستوں پر موجود امیدواروں کی انتخابی مہم آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہے، 2018کے انتخابات میں ماضی کے انتخابات سے صورتحال یکسر تبدیل دکھائی دے رہی ہے جہاں لوگ سابق اراکین اسمبلی اور وزراء سے گلے شکوے کرنے کے ساتھ ساتھ ان سے عوامی مسائل کے حل کے حوالے سے بھی پوچھ رہے ہیں کہ انہوں نے کیا کیا ، پیپلزپارٹی پانچ سے دس سالوں کے دوران اپنے اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے پیش کررہی ہے تو مخالف امیدوار شہر کی تباہی ، عوام کے بنیادی مسائل اور لوگوں کی مشکلات کا ذمہ دار پیپلزپارٹی کے امیدواروں کو قرار دے رہے ہیں، انتخابات میں مخالفین اپنے اپنے منشور کے ساتھ ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کے لئے ہرممکن کوششیں کررہے ہیں، ان انتخابات میں سابق قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے پیپلزپارٹی کی جانب سے پورے ضلع میں انتخابی مہم چلائی، ریگستانی علاقوں میں اونٹ پر بیٹھ کر گئے اور متعدد شہری و دیہی علاقوں میں موٹر سائیکل پر نہ صرف خود لوگوں سے ملاقاتیں اور اجتماعات میں شرکت کی بلکہ پیپلزپارٹی کے دیگر امیدواروں کو بھی موٹر سائیکل پر بٹھاکر انتخابی مہم چلائی تاکہ عوام کی زیادہ سے زیادہ توجہ حاصل کی جا سکے۔پیپلزپارٹی اپنے کارنامے بتا رہی ہے تو مخالفین ان کی ناکامیاں بیان کرنے میں مصروف ہیں۔قومی اسمبلی این اے 206پر پیپلزپارٹی کے امیدوار سید خورشید احمد شاہ کا مقابلہ پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کے مشترکہ امیدوار سید طاہر حسین شاہ اور ایم ایم اے کے امیدوار محمد صالح انڈھڑ ، پی ایس پی کی ناہید بیگم سمیت دیگر سیاسی جماعتیں اور آزاد امیدوار وں سے ہے، قومی اسمبلی کی نشست این اے 207پر پیپلزپارٹی کے امیدوار نعمان اسلام شیخ کے مد مقابل تحریک انصاف کے مبین جتوئی اور ایم ایم اے کے آغا ایوب شاہ ہیں، جبکہ صوبائی اسمبلی کی چاروں نشستوں پر پیپلزپارٹی کے مد مقابل جی ڈی اے ، تحریک انصاف، ایم کیو ایم، ایم ایم اے اور دیگر سیاسی جماعتوں ، آزاد امیدوار ہیں، صوبائی اسمبلی کی دو نشستیں پی ایس 22اور پی ایس23 اس لئے زیادہ توجہ کا مرکز ہیں کہ یہاں پیپلزپارٹی سے ناراض گھوٹکی کے مہر برادران اور روہڑی کے شیخ برادران پیپلزپارٹی کے مد مقابل الیکشن لڑرہے ہیں جہاں کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے، پی ایس 22پر سابق صوبائی وزیر جام اکرام اللہ دھاریجو کے مد مقابل متعدد مرتبہ ارکان اسمبلی بننے والے گھوٹکی کے مہر سردار علی گوہر خان مہر خود الیکشن لڑرہے ہیں اور پی ایس 23پر دو مرتبہ کامیابی حاصل کرنے والے پیپلزپارٹی کے اویس قادر شاہ کے سامنے ان کی اپنی ہی پارٹی کے ناراض رہنما محمد علی شیخ الیکشن لڑرہے ہیں، محمد علی شیخ کے بھائی محمد اسلم شیخ جوکہ پیپلزپارٹی کی جانب سے سکھر کے ضلع کونسل کے چیئرمین منتخب ہوئے تھے، انہوں نے پیپلزپارٹی سے ناراضگی کی بناء پر اپنی چیئرمین شپ سے بھی استعفیٰ دے دیا۔