پاکستان کرکٹ ٹیم میں کئی لیجنڈز آئے ،ان میں تازہ ابھرتا نام فخرزمان کا ہے،جس نے اپنے جارحانہ بیٹنگ اسٹائل کی بدولت شائقین کرکٹ کے دلوں میں گھر کرلیا، اس اوپنر نے ایسا شاندار کھیل پیش کیا کہ کرکٹ کے ریکارڈز کم پڑنے لگے۔
1992کا عالمی کپ اور 2009 کا ٹی 20 عالمی کپ اٹھانے والی ٹیم پاکستان جو گزشتہ برس چیمپئنز ٹرافی بھی لے اڑی تھی، اسی ایونٹ کے دوران ٹیم میں فخر زمان نامی اوپنر کا نیا اضافہ ہوا ،جو حال ہی میں زمبابوے میں ہونے والی پانچ میچوں کی سیریز میں بہترین کھلاڑی قرار پائے ہیں۔
چیمپئنز ٹرافی فائنل میں سنچری اور دو روز قبل تاریخی اور نا قابل شکست ڈبل سنچری بنانے والے فخر زمان نے اب تک صرف 18ایک روزہ میچز میں ٹیم کی نمائندگی کی لیکن ان 18میچز میں ان کی شاندار کارکردگی کے باعث کئی پرانے ریکارڈپاش پاش ہوگئے کہ کرکٹ کی تاریخ بدلتی نظر آنے لگی۔
فخرزمان کا کیرئیر آغاز شروع سے شاندار رہا،انہوں نے اپنے پہلے انٹرنیشنل ایونٹ چیمپئنز ٹرافی میں خوبصورت بیٹنگ کی خاص طور پر فائنل میں بھارت کے خلاف دلکش سنچری بنائی اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے ۔
پاکستان کا آج دورہ زمبابوے اپنے اختتام کو پہنچ گیا ، فخرزمان نے اس دورے میں اپنے آپ کو ایک بہترین اوپنر کے طور پر منوالیا جس میں امام الحق نے بھی زبردست کردار ادا کیا اس دورے کے بعد ایسا لگ رہا ہے کہ پاکستان کو درپیش اوپنگ مسائل اب حل ہونے کو ہے۔
فخر زمان نے دورہ زمبابوے میں کھیلی گئی سہ ملکی ٹی 20 سیریز میں 3 نصف سنچریوں کی بدولت 278رنز بنائے جس میں ان ٹاپ اسکور 91رنز رہا جو انہوں نے سیریز کے فائنل میں آسٹریلیا کے خلاف اسکور کیے تھے۔
یہ تو فخر زمان کی شاندار فارم کی شروعات تھی، انہوں نے تو کئی ریکارڈ ز پر اپنی نظریں مرکوز کر کھی تھیں اور پھر شروع ہوئی ریکارڈ توڑ زمبابوے سیریز جہاں انہوں نے کئی ریکارڈز پر اپنے نام کی مہر لگائی ۔
اس سیریز میں 257.50رنز کی اوسط سے فخر زمان نے ریکارڈ 515 رنز بنا ڈالے اور اپنے ہی ہم وطن اوپنر سلمان بٹ کا 451 رنز کا ریکارڈ توڑ دیا جو انہوں نے 2007 میں بنگلہ دیش کے خلاف سیریز میں بنایا تھا جبکہ وہ بھارتی رن مشین ویرات کوہلی کے بعد ایک سیریز میں سب سے زیادہ رن بنانے میں دوسرے نمبر پر آگئے، جنہوں نے رواں برس جنوبی افریقہ کے دورے کے دوران 6 ایک روزہ میچوں میں 558 رنز اسکور کیے اور ان کا سب سے زیادہ اسکور 160رنز تھا۔
فخر زمان کے 515رنز میں پاکستان کی پہلی اور تاریخی ڈبل سنچری سمیت 2 سنچریاں اور 2 ہی نصف سنچریاں شامل ہیں، ان کا سب سے زیادہ اسکور 210 رنز ناقابل شکست رہا ساتھ انہوں نے اس اننگز میں پاکستان کی جانب سے سب زیادہ 24چوکے بھی لگائے اور پھر آج آخری میچ میں 85رنز بنا کر 18ون ڈے اننگز میں 1000رنز اسکور کرنے والے دنیا کے پہلے بیٹسمین بھی بن گئے۔
فخرزمان نے سیریز میں دوسرے سے پانچویں میچ کے دوران ناقابل شکست رہے اور 455رنز بنا کر محمد یوسف پیچھے چھوڑتے ہوئے نیا عالمی ریکارڈ بھی بنا دیا جنہوں نے 2002میں زمبابوے کے خلاف سیریز میں نا آئوٹ رہتے ہوئے 405ریکارڈ رنز اسکور کیے تھے۔
اس کے ساتھ قومی ٹیم نے اس سیریز میں ایک منفرد ریکارڈ بھی اپنے نام کیا ،جہاں ٹیم کے 71.71فیصد رنز اوپنرز کی جانب سے اسکور کیے گئے یعنی 1269رنز میں سے 910رنز فخر اور امام نے جوڑے جو کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ رنز بن کر پہلے نمبر پر آگئے جبکہ اس سے قبل یہ ریکارڈ کالی آندھی کے ڈسمنڈ ہینز اور گورڈن گرینج کے نام تھا جنہوں نے بھارت کے خلاف سیریز میں 1039 رنز میں سے 611رنز بنائے اور ان کا اوسط 58.80فیصد رہا تھا۔
یہیں نہیں سیریز میں فخر زمان نے امام الحق کے ساتھ مل کر140کی اوسط سے 5 میچوں میں 704 بنائے جس میں 4 سنچری شراکت سمیت 304رنز کی ریکارڈ شراکت بھی شامل ہے تاہم یہ 704رنز کا ریکارڈ دنیائے کرکٹ میں دوسرے نمبر پر آتا ہے جبکہ پہلے نمبر پر لنکن دلشان اور تھرنگا ہیں جنہوں نے 2011کے عالمی کپ کی 9 اننگز میں 800بنائے تھے۔