• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گوگل کو اینڈرائیڈ پر ریکارڈ 43 ارب یورو جرمانے کا سامنا

گوگل کو اینڈرائیڈ پر ریکارڈ 43 ارب یورو جرمانے کا سامنا

برسلز: ایلکس بارکر

’’یورپی فائنڈنگ کمیشن، اس معاملے میں ملوث افراد کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ گوگل کے ساتھ اسکے آٹھ سالہ اجارہ داری کی خلاف ورزی کی جنگ کا یہ سب سے زیادہ اہم فیصلہ ہے۔‘‘

بدھ کو برسلز گوگل پر 4.3 ملین یورو کا جرمانہ عائد کرے گا،موبائل فونز کیلئے اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم میں اس کے غالب مقام کو غلط استعمال کیلئے امریکی گروپ پر ریکارڈ توڑ جرمانہ لگارہا ہے۔

یورپی فائنڈنگ کمیشن، اس معاملے میں ملوث افراد کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ گوگل کے ساتھ اس کے آٹھ سالہ اجارہ داری کی خلاف ورزی کی جنگ کا یہ سب سے زیادہ اہم فیصلہ ہے۔ مجوزہ جرمانہ نے خریداری کی سرچز میں اپنی سائٹ کو فائدہ پہنچانے کے لئے گزشتہ سال برسلز نے کمپنی پر عائد کردہ 2.4 بلین یورو جرمانے کو پیچھے چھوڑ دیا۔

یہ فیصلہ گزشتہ دہائی میں گوگل کی کاروباری حکمت عملی کے ایک بنیادی حصہ پر ہوتا ہے،اس کے اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم پر خلاف قانون پابندیاں تھیں کہ اس وقت جب صارفین ڈیسک ٹاپ سے موبائل ڈیوائسز پر منتقل ہورہے تھے گوگل مبینہ طور پر آن لائن سرچ میں غالب تھا۔

اینڈرائیڈ ایک آپریٹنگ سسٹم ہے جو دنیا کے 80 فیصد سے زائد اسمارٹ فونز میں استعمال ہوتا ہے اور گروپ کے مستقبل کی آمدنی کے لئے بہت اہم ہے کیونکہ سرچ کی خدمات کیلئے جیسا کہ زیادہ تر صارفین موبائل گیجیٹ ہر انحصار کرتے ہیں۔گوگل نے کسی بھی غلط عمل سے انکار کیا۔

یورپی مسابقتی کمشنر مارگریتھ ویستگر نے فیصلہ کیا کہ گوگل نے فون بنانے والوں کو گوگل سروسز اور ایپلیکشنز جیسا کہ سرچ اور کروم، اسمارٹ فون ایپ اسٹور گوگل پلے کے استعمال کرنے کی شرائط پہلے سے انسٹال کرنے کیلئے مجبور کرنے کیلئے الحاق کا غیر قانونی استعمال کیا۔

مس ویستگر نے طے کیا کہ موبائل آپریٹنگ نیٹ ورکس اور ڈیوائس مینوفیکچررز کو اگر پہلے سے گوگل سرچ انسٹال کرنے اور دیگر حریف سروسز کو انسٹال نہ کرنے پر بہت بھاری مالی فوائد ادا کئے گئے تھے۔

مقدمے کی تیسری شاخ معاہداتی پابندیوں سے متعلق ہیں جس نے مینوفیکچررز کو اینڈرائیڈ اوپن سورس کوڈ پر تیار کردہ حریف آپریٹنگ سسٹم وضع کردہ فون فروخت کرنے سے روک دیا۔

اس طرح کے اجارہ داری کی خلاف ورزی کے فیصلے کے تحت گوگل کے غیر قانونی کام ختم کرنے،اس کے آپریشنز میں ترمیم کیلئے مجبور ہونے کی توقع ہوگی،جس کے موبائل اور دیگر ڈیوائسز کیلئے مارکیٹ میں مستقبل میں اس کے کھڑے ہونے کیلئے مضمرات ہوسکتے ہیں۔

کمیشن نے نتیجہ اخذ کیا ہے کہ غیر قانونی طریقوں نے جنرل سرچ،اس کے کروم براؤزر کے ساتھ مقابلے کیلئے حریف موبائل براؤزرز کی صلاحیتوں کو محدود کرنے اور دیگر آپریٹنگ سسٹمز کے نمود کو روکنے میں گوگل نے غلبے کو مستحکم کیا۔ فیصلہ سے آگاہ لوگوں نے بتایا کہ 4.3 یورو جرمانہ کی سب سے پہلے بلومبرگ نے خبر دی تھی۔

گوگل کا کہنا ہے کہ کمشنر نے صارف کے رویئے کو غلط سمجھا ہے اور ایپل کو بطور حریف نکال کر مارکیٹ کی غلط طور پر وضاحت کی۔

گوگل کی جنرل کونسل کے کینٹ والکر نے کہا کہ کمیشن کا مقدمہ اس تصور پر مبنی ہے کہ ایپل آئی او ایس کے ساتھ اینڈرائیڈ مقابلہ نہیں کرتا ہے۔ ہم اسے اس طرح نہیں دیکھتے۔ہم نہیں سمجھتے کہ ایپل یا فون میکر یا ڈیولپرز یا صارفین ایسا کرتے ہیں۔

گوگل نے یہ دلیل بھی دی کہ حریف ایپلیکشنز کے پاس ڈاؤن لوڈ کا ایک ہی طریقہ ہے جو حریفوں کو بند کرنے ناممکن بناتا ہے حتیٰ کہ جب گوگل کی ایپلیکشنز پہلے سے انسٹال کی گئی ہوں یا فون پر پہلے سے یکجا ہوں۔

گوگل کے خلاف مس ویستگر کی جانب سے پیروی کرنے والی تین اجارہ داری کے خلاف تحقیقات میں سے ایک اینڈرائیڈ کا کیس ہے۔ آن لائن تجارت کا نسبتا محدود حصہ،خریداری کے موازنہ کی تحقیقات کے ساتھ یہ آٹھ سال قبل شروع ہوا۔

مقدمہ کا فیصلہ 2.4 بلین یورو جرمانے کے ساتھ ہوا اور گوگل مس ویستگر کو قائل کرنے کی کوشش کرہا ہے کہ کاروباری طریقوں میں ان تبدیلیوں نے مسابقت کے مسائل کو ختم کردیا۔تیسری تحقیقات میں یہ جائزہ لیا جارہا ہے کہ آیا کمپنی نے اس کی سرچ بار اور اشتہار استعمال کرنے والی ویب سائٹس سے حریفوں پر غیر منصفانہ پابندی لگائی۔ 

تازہ ترین