ارشادِ باری تعالیٰ ہے:’’زمانے کی قسم… کہ انسان نقصان میں ہے…مگر وہ لوگ جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے اور آپس میں حق بات کی تلقین اور صبر کی تاکید کرتے رہے‘‘… (سورۂ عصر آیت ۱تا۳)…رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے کہ’’ قیامت کے روز بندے کے قدم اس وقت تک اپنی جگہ سےہٹ نہ سکیں گے، جب تک کہ اس سے ان چار باتوں کے بارے میں سوال نہ کرلیا جائے:۱… عمر کن کاموں میں گزاری؟۲… جوانی کی توانائی کن کاموں میں لگائی؟۳… مال کہاں سے کمایا اور کہاں خرچ کیا؟۴… علم پر کس حدتک عمل کیا؟ (جامع ترمذی )…
وقت اللہ کی نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے، لہٰذا بندے پر نعمت کا شکر ادا کرنا ضروری ہے، ورنہ نعمت کو چھین لیا جاتا ہے اور وقت کی نعمت کا شکر یہ ہے کہ اسے اللہ اور اس کے رسولﷺ کی اطاعت و پیروی میں استعمال کیاجائے اورآگے کام آنےوالے نیک اعمال میں اسے کارآمد بنایاجائے…اللہ کے پیارے نبیﷺ کا ارشاد ہے : ” دو عظیم نعمتیں ہیں:تاہم بہت سے لوگ ان کے بارے میں غفلت برتتے ہیں،: اوروہ صحت اور فرصت ہیں“(صحیح بخاری)…
حضرت عبداللہ ابن مسعود ؓفرماتے ہیں: ”مجھے کسی چیز پر اتنی ندامت اور شرمندگی نہیں ہوئی، سوائے ایک دن کے جس کاسورج غروب ہوگیا ہواور اس میں میری عمر کا وقت ختم ہوچکاہو اور میرے اعمال میں کوئی اضافہ نہ ہوا ہو“…امام حسن بصری علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:”اے ابن آدم ! تیری ذات خود دن اور زمانہ ہے، جب ایک دن نکل جاتا ہے تو گویا تیرے جسم کا ایک حصہ ختم ہوجاتا ہے“…مزید فرماتے ہیں:”دنیا صرف تین دن کا نام ہے: بہرحال گزشتہ کل ،تو وہ جاچکا ،جہاں تک آئندہ کل کا تعلق ہے تو کوئی یقینی بات نہیں ہے کہ تو اسے پاسکے، رہا آج کا دن تو یہ ا بھی تیرے ہاتھ میں ہے، لہٰذا جو بھی عمل کرناہو، کرلے“…
اسی طرح علامہ ابن قیم ؒ فرماتے ہیں:”وقت کا ضائع کرنا موت سے زیادہ سخت ہے، کیوںکہ وقت کا ضیاع اللہ تعالیٰ اور آخرت سے دور کردیتا ہے اور موت دنیا اور دنیاوالوں سے کاٹ کر رکھ دیتی ہے“…بنیادی طور پر انسان کے اوقات کو ضائع کرنے والی دو چیزیں ہیں،ایک غفلت اور دوسراٹال مٹول سے کام لینا…حالانکہ کل تک زندہ رہنے کی کوئی ضمانت نہیںہے اوراگرکل کی زندگی کی ضمانت مل بھی جائے تواچانک آنے والی بیماری یا مصیبت و پریشانی سے چھٹکارا نہیں ہے… اس لیے ضروری ہے کہ انسان کل کا انتظار نہ کرے، بلکہ آج سے ہی عمل صالح کے لیے کمر کس لے ،تاکہ وہ کل کی پشیمانی و ندامت سے محفوظ رہ سکے…اللہ تعالیٰ ہم سب کو نیک عمل کی توفیق عطافرمائے…