ملازمت حاصل کرتے ہی کیرئیر کو پروان چڑھانے اور زندگی کی گاڑی کو آگے بڑھانے کے لیے آپ کے اندر ایک نئی توانائی آجاتی ہے۔ لیکن کیاآپ نےملازمت کے لیے ہامی بھر نے سے پہلے ادارے سے کچھ سوالات پوچھےجونیا عہدہ نبھانے سے پہلے پوچھے جانے چاہیے تھے؟ اگر نہیں تو ہم آپ کی مدد کرتے ہیں اور ان سوالات کے جواب کے بعد آپ اپنی نئی کمپنی میں بااعتماد طریقے سے قدم رکھ سکیں گی۔
صنفی امتیاز کے بارے میں آپ کی کیا پالیسی ہے؟
اس کا سامنا شاید سبھی کو کرنا پڑسکتاہےکیونکہ ہم ایک آئیڈیل دنیا میں نہیں رہتے ۔ صنفی امتیاز چاہے نسلی ہو یا جنسی، اپنی ہی صنف سے نفرت ہویا مخالف صنف سے،یاپھر اس کی وجہ قابلیت ہو، اپنا وجود رکھتاہے۔ بہت سی کمپنیاں اس پالیسی کے لحاظ سے اچھی ہوتی ہیں، لحاظہ اس حوالے سے معلوم کرنا ضروری ہوتاہے۔
کمپنی کی اقدار کیا ہیں ؟
یہ جاننا ضروری ہے کہ آپ کس کیلئے کام کرنے جار ہی ہیں۔ اگر یہ اقدار آپ کی سوچ اور ضمیر کےمطابق نہیں ہیں تو آپ کو دورانِ ملازمت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتاہےاور آپ اپنی توقعات کے برخلاف بہت جلد دوسری ملازمت ڈھونڈ رہی ہوں گی۔
جاب سیکیورٹی ہے؟
اگر کمپنی میں ملازموں کی آمد جامد بہت زیادہ ہے تو بھی الارمنگ ہوسکتاہے کیونکہ جاب سیکوریٹی کے خدشات کے تحت آپ ذہنی سکون نہ ہونے کے باعث اپنی ذمہ داریوں پر دھیان نہیں دے سکیں گی ۔ اسی لیے یہ پہلو بھی مد نظر رکھنا چاہیے۔
تنخواہ میں اضافہ متوقع ہے؟
اگر آپ کے پاس مخصوص قابلیت ہے تو آپ اپنی تنخواہ میں اضافے کے حوالے سے گفت و شنید کرسکتی ہیں، خاص طور پر جب کمپنی میں تربیت کے مواقع موجود نہ ہوں۔ اگر آپ پیشکش کردہ تنخواہ قبول کربھی لیتی ہیں تو یہ یقین دہانی حاصل کرلیں کہ کتنی مدت بعد اس میں اضافہ متوقع ہوگا کیونکہ آپ جو معاوضہ لے رہی ہیں اس سے آپ کو گھر ، گاڑی اور زندگی کو چلانا ہے۔
کیا ملازمت میں ترقی کے مواقع ہیں؟
آپ کا جوش وجذبہ اس وقت تک برقرار رہے گا جب تک آپ کو یقین رہے گا کہ آپ ترقی کی مزید منازل طے کرسکتی ہیں۔اگر آپ ایک ہی قسم کی ذمہ داری نبھاتی رہیں اور دوسرے آپ سے آگے نکلتے رہیں تو پھر آپ اپنی جاب کو انجوائے کرنا بھو ل جائیں گی۔
کن چیلنجز کاسامنا کرناپڑے گا؟
کوئی بھی جاب قبول کرنے سےپہلے یہ سوال لازمی ہےلیکن یہ سوال آپ کو خود سے بھی کرنا چاہیے کہ کیا آپ چیلنجز قبول کرنے کیلئے تیار ہیں، اگر نہیں تو پھر آپ کو نظر ثانی کی ضرورت ہے۔
کیا اس ملازمت میں میٹرنٹی چھٹیاں ملیں گی؟
اگر آپ شادی شدہ ہیں اور فیملی کی شروعات کر چکی ہیں تو میٹرنٹی کی چھٹیوں سے متعلق سوال لازمی کریں کیونکہ اکثر کمپنیا ں میٹرنٹی چھٹیوں کی مع تنخواہ اجازت دیتی ہیں۔ اگر کمپنی کی پالیسی نہیں ہے تو بہرحال آپ کی تنخواہ اتنی ہونی چاہیے کہ آپ اس مدت کوبغیر تنخواہ کے گزارسکیں۔
آخری ملازم نے استعفیٰ کیوں دیا؟
آپ کی تعیناتی جس کی جگہ کی گئی ہے ، اگر اس نے زیادہ مشاہرے کی بناء پر ملازمت چھوڑی ہے تو یہ اچھی بات ہے، لیکن اگر وہ دوران ِملازمت بے بہا ذمہ داریوں اور ناروا سلو ک کی وجہ سے نوکری چھوڑ کر گئی ہے تو یہ کوئی اچھی علامت نہیں ہے۔
آپ ملازمت کتنی کامیابی سے کر پائیں گی؟
اپنی ذمہ داریوںکو اچھی طرح نبھانے کیلئے یہ سوال خود سے ضرور پوچھیں کہ آپ کتنی کامیابی سے ملازمت کر پائیں گی، خاص کر اگر یہ آپ کی پہلی جاب ہے۔ اپنے ایمپلائر کی توقعات کو جاننا ضروری ہے نہ کہ آپ صرف اندازوں سے کام چلاتی رہیں۔
کیا کمپنی کوآپ سے خدشات ہو سکتے ہیں؟
اگر یہ سوال آپ براہ راست نہیں پوچھتیں تو ہو سکتا ہے کہ آپ کے نئے ایمپلائر کو آپ سے تحفظا ت ہوں۔ اگر ایمپلائر اور ایمپلائز ایک دوسرے کے تحفظات دور نہیں کریں گے اورآپس کے فاصلے کو رہنے دیں گے تو کام کا عمدہ ماحول میسر نہیں ہوگا۔
کیا دورانِ ملازمت تربیت دی جاتی ہے؟
نئی ملازمت میں اکثر و بیشتر تربیتی عمل سے گزرنا پڑتاہے ۔ یہ اس لئے بھی اہم ہے کہ اس سے آپ کو اپنی جاب ہینڈل کرنے میں مدد ملتی ہے ۔ بس یہ جاننا ضرور ی ہے کہ یہ کتنی مدت کی ہوگی اور اس میںکن عوامل کی تربیت دی جائے گی۔ یہیں سے آپ کو کمپنی کااور کمپنی کو آپ کا پہلا تاثر ملے گا۔
ایک دن میں کتنا کام کرنا پڑے گا؟
یہ بھی جاننا ضرور ی ہے کہ آپ کے اوقات کار کیاہیںتاکہ آپ اپنے کام کے ساتھ انصاف کرسکیں اور گھریلوزندگی کے ساتھ متوازن رہ سکیں۔
تنخواہ کے علاوہ دیگر فوائد کون سے ہیں؟
تنخواہ کے علاوہ دیگر فوائد کے بارے میں جاننا بھی بہت اہم ہے۔ اس بارے میں معلوم کریں کہ کمپنی میڈیکل انشورنس کی سہولت دیتی ہے یا نہیں اور اگر دیتی ہے تو اس کی حد کیا ہے؟ اس کے علاوہ سالانہ چھٹیاں، قابل ادا ئیگی چھٹیاں اور پک اینڈ ڈراپ کی سہولت موجود ہے یا نہیں؟
یہ تو تھے چند سوالات ، اس کے علاوہ بھی آپ کے ذہن میں جو سوالات در آئیں، ان کا جواب حاصل کرنے کی کوشش کریں، امید ہے کہ یہ کاوش آپ کے کام آئے گی۔