پنو عاقل میں بڑھتی ہوئی تجاوزات کا ذمہ دار کون،انتظامیہ یا دکاندار ؟تجاوزات کی وجہ سے ٹریفک جام کا ہو نا روز کا معمول بن گیا ہے۔ٹریفک پولیس بے بس اور خاموش تماشائی بنی ہو ئی ہے۔اس کی وجہ شہری اداروں کی کرپشن اور رشوت ستانی بتائی جاتی ہے۔ پنو عا قل شہر میں دیگر مسائل کے ساتھ تجا وزات اور ٹریفک جام بھی اہم مسئلہ ہے جس کے حل کی اشد ضرورت ہے۔ شہر میںبڑھتی ہو ئی تجا وزات شہر یوں اور را ہ گیروں کے لئے انتہا ئی پریشانی کا سبب بنی ہوئی ہیں اوران کے باعث ٹریفک جام ہو نے کی وجہ سے عوام الناس کے ساتھ ساتھ مریضوں اور اسکولوںکےطلبہ مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔ تجا وزات کے خاتمے کے لئے وقتاً فو قتاً ٹی ایم اے کی طرف سے مہم کا آغاز کیا جا تا رہا ہے لیکن نا قص حکمت عملی ،سفارش اور سیا سی مداخلت یا رشوت ستانی کی وجہ سے اس ضمن میں کی جا نے والی تمام کو ششیں ناکام رہی ہیں اور تجا وزات کا مسئلہ ’’جو ں کا توں ‘‘ ہے۔
تجا وزات کے خا تمے کی مہم کیوں کا میاب نہیں ہو تی ؟ اس سوال کے جواب کے لئےاس مسئلے کے اسباب جا ننا ضرو ری ہیں۔دوکانداروں کا اپنی دوکا نوں کے باہر سامان رکھنا ،سڑکوں کے کنا رے سبزی ،فروٹ ،چا ول چھو لے کے ٹھیلوں اورریڑھیوںکاا کھڑا ہو نا ،اناج کی دوکا نوں کے باہر در جنوں گدھے گاڑیوں کی مو جود گی ،شہر کے وسط میں عید گاہ چوک کے قریب ،مصطفائی چوک اور سدھو جا روڈ پر غیر قانونی ٹرانسپورٹ کے اڈے ،سڑکوں کے کنا روں پر بجلی اور سولر کے کھمبوں کا نصب ہونا ،ہیوی گا ڑیوں کا شہر میں دا خل ہو نا،تجا وزات کے بڑھنے کی اہم وجوہات ہیں۔
ان کے سدباب کے لئے اگر شہر میں مو جود اناج ،زرعی اجناس و ادویات کی دکانوں کو اناج منڈی میں منتقل کر دیا جا ئے تو شہر میں ٹرک ،ٹرالر ،ٹرالیوں کی آمدورفت کا سلسلہ محدود ہو جا ئے گاجب کہ غیر قانونی ٹرانسپورٹ کے اڈوں کو شہر سے با ہر منتقل کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔پنو عا قل میں ٹریفک کا مئوثر نظام نہ ہو نے سے یہاں کے با سیوں کو ہمیشہ مشکلات کا سامنا رہا ہے۔ عرصہ دراز سے شہر کے وسط میں ٹرانسپورٹرز نے غیر قانونی اڈے قائم کئے ہو ئے ہیں جن کی وجہ سے شہر میں ہر وقت ٹریفک جام رہتا ہے۔ پنو عا قل شہر کے عیدگاہ چوک سے ہنگورو،نرچھ ،سو ڑھو ،الف الدین جتو ئی ،سلطانپور ، ہالیجی شریف ،جو ناس ،ٹھکراٹو ،مبارکپور ،قیصر خان پتا فی ،جب کہ مصطفائی چوک ،ریلوے پھا ٹک سے جا نے والی گا ڑیوں کے اڈے بدستور شہر کے وسط میں قائم ہیں۔ بلدیہ کی جا نب سے کئی مر تبہ شہر سے تجاوزات ہٹانے کا سلسلہ شروع ہوا لیکن وہ صرف دکانداروں کے لئے تھاجب کہ ٹرانسپورٹرز کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ دوکا نداروں کو اپنی دوکانوں کے باہر رکھے گئے سامان کو دوکان کے اندر رکھنے کا پا بند کیا جائے۔ اہم چو را ہوں اور بازاروں میں دکا نداروں نے دکان سے دس فٹ کےفاصلے پر اپنا سامان باہر رکھا ہو اہے جو کہ تجاوزات کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔سانول چوک ،بھیلارروڈ ،سدھو جا چوک ،مندر گلی و دیگر علا قوں میں راہ گیروں کا پیدل چلنابھی محال ہے۔
بھٹا ئی چوک پر پھل فروشوں کا قبضہ ہے لیکن اس سلسلے میں متعلقہ انتظامیہ مخلص نہیں ہے بلکہ وہ ٹیکس ’’والار فی ‘‘ کو حا صل کر نے کے لئے کو شاں رہتی ہے اور یوں دوکانوں کے باہر دکان کا سامان رکھ کر کئے جا نے والے قبضے کو ختم نہیں کیا جاسکتا ۔ ٹا ئون کمیٹی کے چیئر مین شبیر احمد شیخ نےاس مسئلے پر نمائندہ جنگ کو بتایا کہ شہر میں بڑھتی ہو ئی تجاوزات ایک مستقل مسئلہ ہے جس کے حل کے لئے مستقل لا ئحہ عمل اپنایا جا ئے گا ۔ انہوں نے کہا کہ کم وسائل کے با وجود ہم ہر ممکن کو شش کر رہے ہیں۔ انہوں نے مطا لبہ کیا کہ ٹائون کمیٹی پنوعا قل کے لئے خصو صی گرانٹ کا علان کیا جا ئے تا کہ ہم شہر کے اندر قائم ٹرانسپورٹرز کے اڈے ،اناج کی دکا نوں کو شہر سے با ہر منتقل کرسکیںاور شہر یوں کو تجاوزات سے نجات مل سکے ۔