• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈاکٹر رحمان

یہ مسئلہ تو میرے یار ہر کسی کا رہا

لہو کسی کا بہا اور ثمر کسی کا رہا

مجھے تو جو بھی ملا ہنس کے بس گیا دل میں

نہیں کہ تیری طرح عمر بھر کسی کا رہا

میں عمر بھر نہیں رویا، مگر ہنسا بھی نہیں

یہ دل کسی کا نہیں تھا ،مگر کسی کا رہا

میں جانتا تھا کہ میں جس کا ہوں، وہ میرا نہیں

اسی وجہ سے تو میں جان کر کسی کا رہا

کھلے ہوئے تھے کئی شاخچے مگر اب کے

ان آندھیوں میں بدن بارور کسی کا رہا

مجھے خبر ہی نہیں تھی کہ عمر بھر ذاکرؔ

میں اپنے آپ سے بھی بے خبر کسی کا رہا

تازہ ترین
تازہ ترین