نو منتخب اسپیکر قومی اسمبلی، پاکستان تحریک انصاف کے اسد قیصر 15 نومبر 1969 کو پختونخوا کے ضلع صوابی میں پیدا ہوئے۔
ابتدائی تعلیم
انہوں نے ابتدائی تعلیم گورنمنٹ ہائر سکینڈری سکول صوابی سے حاصل کی اور اسکے بعد یونیورسٹی آف پشاور سے گریجو ایشن کی۔
ہاکی اور والی بال کےشاندار کھلاڑی
اپنے طالب علمی کے زمانے میں وہ ہاکی اور والی بال کےشاندار کھلاڑی تھے۔ان کے ایک ہم جماعت کا کہنا ہے کہ اسد قیصر کو ہاکی کھیلنا بہت پسند ہے، زمانۂ طالب علمی میں وہ اسکول میں کھیلے جانے والی ٹیم کی کامیابی میں خاص کردار ادا کرتے تھے۔
ان کے دوست کہتے ہیں کہ سیاست بالکل مختلف کھیل ہے جس میں انہیں اپوزیشن کی مضبوط جماعتوں کا سامنا ہوگا۔ اسد قیصر وہ بندہ ہے جو کبھی آپے سے باہر نہیں ہوتا۔
سیاسی کیریئر
انہوں نے 1996 میں تحریک انصاف جوائن کی اور اپنا سیاسی کیریئر بطور ایک ورکر کے شروع کیا اور پھر ضلع صوابی کے صدر کے عہدے تک پہنچے۔
2008 میں اسد قیصر کو پختونخوا میں تحریک انصاف کا صوبائی صدر بھی بنایا گیا اور وہ عہدہ اسد قیصر نے 2011 تک برقرار رکھا۔ مارچ 2013 میں اسد قیصر نے پارٹی الیکشن جیتا اور عام انتخابات میں این اے 13 اور پی کے 35 کی نشستوں پر صوابی سے حصہ لیا، جسکے نتیجے میں انہوں نے دونوں نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔
اسد قیصر نے صوبائی نشست کو برقرار رکھا، اسکے بعد ان کو پختونخوا اسمبلی کی جانب سے چودہویں اسپیکر منتخب کیا گیا جو عہدہ اب تک برقرار ہے۔ الیکشن 2018 میں اسد قیصر نے این اے 18 صوابی اور پی کے 44 سے کامیابی حاصل کی۔
انہوں نے دوسری سیاسی جماعتوں شباب ملی پاکستان اور جماعت اسلامی میں بھی شامل ہو کر مختلف عہدوں پر رہ کر فرائض انجام دیئے۔انہوں نے ضلع میں کئی نجی اسکولوں کی بنیاد ڈالی۔
واضح رہے قومی اسمبلی کےاسپیکر کے انتخاب کے لیےپاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اسد قیصر جبکہ اپوزیشن اتحاد کی جانب سے سید خورشید شاہ کو اسپیکر کے عہدے کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر کے لیے قاسم سوری اور متحدہ اپوزیشن کی جانب سے سعد محمود کو نامزد کیا گیا ہے۔