• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جمعہ کو بھی نوازشریف اور مریم نواز سے اڈیالہ جیل میں ملاقاتیں

اسلام آباد(خصوصی نامہ نگار) اڈیالہ سنٹرل جیل راولپنڈی میں جمعہ کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہا۔ بدھ کو عید کے روز بھی حکومت پنجاب کی خصوصی اجازت سے نواز شریف کی والدہ، بھائی شہباز شریف اور بھتیجے حمزہ شہباز شریف کی پابند سلاسل سابق وزیراعظم اور ان کی صاحبزادی سے ملاقات کرائی گئی تھی۔ مریم نواز سے ان کی صاحبزادی اور داماد کے علاوہ مریم اور نگزیب،ڈاکٹر مصدق ملک اور طاہرہ اورنگزیب نےملاقات کی۔سابق وزیر اعظم سے ملاقاتوں کا سلسلہ تین گھنٹے تک جاری رہا۔ پہلے مرحلے میں سابق وزیراعظم سے ملاقات کرنے والوں میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین سینیٹر راجہ ظفر الحق،سابق وزیرخارجہ خواجہ محمد آصف، لیفٹیننٹ جنرل(ر) عبدالقادر بلوچ اورسینیٹر چوہدری تنویر خان شامل تھے جبکہ دوسرے مرحلے میں سابق سپیکر سردار ایاز صادق ،سینیٹر پرویز رشید، خواجہ سعد رفیق، ڈاکٹرمصدق ملک، مریم اورنگزیب، طاہرہ اور نگزیب ، ملک ابرار، حاجی نواز رضا، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور شبیر شاہ شامل تھے۔ نواز شریف سے ملاقات کرنے والوں میں نیب کےہاتھوں گرفتار انجینئر قمرالا سلا م کے صاحبزادے جاوید سالار نے بھی ملاقات کی اور نوازشریف کےبیانیے کی حمایت میں جدو جہد جاری رکھنے کے عزم کااظہار کیا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نے کہا کہ باتیں کرنا بڑا آسان ہے مگر ترجیحات پر عملدرآمد جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ہم پہلےبھی ملک و قوم سے مخلص تھے ایمانداری سے کام کیا ہے۔ نو منتخب وزیراعظم کے پہلے خطاب اور عیدالاضحیٰ کی نمازمیں عدم موجودگی پر نواز شریف نے کہا کہ باتیں تو ریاست کو مدینہ منورہ بنانے کی جارہی ہیں مگر نماز کےلئے اٹھنا مشکل ہورہا ہے اللہ اس ملک وقوم کی حفاظت کرے گا۔ 

تازہ ترین