عائشہ نجم
آپ کے بالوں کو بہترین لُک سوائے چمک دار بالوں کے اور کوئی نہیں دے سکتا کیوں کہ بالوں کی چمک دور ہی سے ان کی صحت کی علامت تصور کی جاتی ہے، لیکن یہ بھی سچ ہے کہ چمک دار بال قدرتی طور پر ہر کسی کے حصے میں نہیں آتے اور اس کے لیے آپ کو اپنی بیوٹی روٹین میں کافی تبدیلی کرنا پڑتی ہے اور آج کے مشینی دور میں بالوں پر توجہ دینا ایک انتہائی مشکل کام ہے لیکن کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ ’’کچھ پانے کے لیے کچھ کھونا بھی پڑتا ہے‘‘ لہٰذا اگر آپ کو لمبے، گھنے اور چمک دار بالوں کی خواہش ہے تو پھر آپ کو ’’کچھ‘‘ نہیں بلکہ بہت سا وقت اپنے بالوں کی دیکھ بھال پر صرف کرنا ہو گا۔
صحت مند اور چمک دار بالوں کی خواہش میں وہ لوگ جو شدت سے اپنے بالوں کی بہتری کا انتظام کرتے ہیں ہر ایک کی ہدایات اور ٹوٹکوں پر عمل کرنے سے گریز نہیں کرتے اور یہی تباہی کی اصل وجہ ہے۔ آپ کے بال بے چارے پہلے ہی کمزور ہوتے ہیں اور رہی سہی کسر آپ کے تجربات سے پوری ہو جاتی ہے۔ لہٰذا یاد رکھیے کہ ہمیشہ ان ہی طریقہ کار پر عمل کریں جو کسی ماہر یا اسپیشلسٹ کے مشوروں کے مطابق ہوں۔
مکمل گیلے بال انتہائی نازک ہوتے ہیں،ان میں زیادہ برش کرنے سے پرہیز کریں کیوں کہ اس وقت بال زیادہ ٹوٹتے ہیں۔ پہلے گیلے بالوں کو نرمی سے سکھا لیں اور پھر چوڑے دانتوں والا برش استعمال کریں۔ کنگھا استعمال نہ کریں کیوں کہ اگر آپ کے بال کمزور ہیں تو کنگھا کمزور بالوں کو الجھا کر توڑ دیتا ہے۔
ہمیشہ وہی شیمپو استعمال کریں جو آپ کے ڈاکٹر نے آپ کے لیے منتخب کیا ہے۔ بالوں میں شیمپو کرتے وقت گرم پانی کا استعمال ہرگز نہ کریں۔
بالوں میں زیادہ برش نہ کریں خاص طور پر خواتین جو روزانہ سو بار کنگھی کرنے کے ٹوٹکے پر عمل کرتی ہیں وہ یاد رکھیں کہ اس طرح صرف آپ اپنے بال توڑتی ہیں۔
اگر آپ کے بال زیادہ خشک ہیں تو انھیں روزانہ دھونے سے پرہیز کریں۔
بالوں کو متواتر کنڈیشنر کریں اور آپ کے بال دو ِسرےوالے ہوں تو انھیں فوراً کاٹ دیں۔ اس طرح کے بالوں کوہر مخصوص عرصے کے بعد کاٹیں کیوں کہ بالوں کے دو ِسرے ان کی نشوو نما میں بنیادی رکاوٹ ہوتے ہیں۔ کنڈیشنر بالوں میں کچھ دیر تک لگا رہنے دیں تاکہ وہ اپنا کام اچھی طرح کر سکے۔
ہفتے میں کم از کم ایک بار ہلکے گرم تیل سے بالوں میں مساج کریں لیکن اگر آپ کے بال کمزور ہیں تو بار بار مساج کرنے سے پرہیز کریں۔ اگر آپ کے بال سروں سے گول ہو جاتے ہیں تو یہ بھی بالوں کی کمزوری کی علامت ہے لہٰذا انھیں بھی مناسب مقدار میں کاٹ کر سیدھا کر لیں تاکہ آپ کے سیدھے بال سورج کی روشنی کو براہ راست منعکس کر کے چمک دار لُک دے سکیں۔ جب بھی بالوں کو شیمپو کریں تو ٹھنڈا پانی استعمال کریں کیوں کہ یہ آپ کے دماغ اور بالوں کی جڑوں کے لیے بھی مفید ہوتا ہے اور گرم پانی کے مقابلے میں ٹھنڈے پانی سے سر دھونے سے زیادہ چمک حاصل کی جا سکتی ہے۔
بالوں کو زیادہ سے زیادہ اسٹائلنگ پروڈکٹ کے استعمال سے بچائیں کیوں کہ اس طرح آپ کے بال مختلف تجربات کا شکار ہو کر منفی نتائج دے سکتے ہیں۔ اس طرح آپ کے بالوں کی چمک کو بھی مستقل خطرہ لاحق رہتا ہے۔ کسی بھی ہیئر اسٹائلنگ جیل کے استعمال سے پہلے اسے اپنے ہیئر اسپیشلسٹ سے استعمال کرنے کی اجازت لے لیں، اس کے علاوہ بالوں کو کلر کرنے کا بھی ایک سنجیدہ مسئلہ ہے ،جسے بہت ہلکا لیا جاتا ہے لیکن یہ بھی براہ راست بالوں کی صحت کا معاملہ ہے۔ اکثر خواتین وحضرات بھی اپنے بالوں کو گھر پر ہی کلر کر لیتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ اس طرح وہ اپنے بجٹ کے ساتھ انصاف کر لیتے ہوں، اپنا وقت بچانے کی خاطر ایسا کرتے ہوں لیکن ان کا یہ عمل اپنے بالوں کے ساتھ دشمنی کے مترادف ہے کیوں کہ جب بھی آپ ہیئر کلر کرتے ہیں تو آپ کے بالوں کو دراصل ایک تجربے کے مرحلے سے گزرنا پڑتا ہے مثلاً آپ کون سا ہیئر کلر استعمال کر رہی ہیں اور آیا کہ آپ نے اس میں شامل اجزائے ترکیبی کا مطالعہ کیاہے یا نہیں جو کہ آپ کے بالوں کی حساسیت کے عین مطابق ہے یا نہیں وغیرہ وغیرہ!
جن بالوں میں ہیئر کلر استعمال کیا گیا ہو انھیں اسپیشل طریقہ کار سے محفوظ رکھا جاتا ہے تاکہ آپ کا ہیئر کلر زیادہ دن تک کارآمد رہ سکے۔ رنگوں کو دھندلا ہونے سے بچانے کے لیے اس قسم کا شیمپو اور کنڈیشنر استعمال کریں جو کیمیکل کے اعتبار سے ہلکا ہو اور آپ کے بالوں کے رنگ کو زیادہ نقصان نہ پہنچا سکے۔
ہیئر کلر کے ساتھ دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں یا پھر دھوپ میں جانے سے پہلے کیپ استعمال کریں کیوں کہ دھوپ رنگوں کو بہت تیزی سے پھیکا کرتی ہے۔