امریکی اداکارہ ،مصنف، سیاسی کارکن، سابقہ فیشن ماڈل اور اس کے علاوہ دو مرتبہ بافتا ایوارڈ ،دو مرتبہ اکیڈمی ایوارڈ اور چار مرتبہ گولڈن گلوب ایوارڈ کا اعزاز اپنے نام کرنے والی جین فونڈا 80 سال کی ہوچکی ہیںلیکن آج بھی خوبصورتی کے ساتھ عمر کے اثرات چھپانے میں کامیاب ہیں۔ ان کو دیکھنے والے یہ یقین نہیں کرپاتے کہ یہ 80سالہ خاتون ہیں۔ ان کی ورزش کی ویڈیوز اور ایروبکس کے نت نئے انداز خواتین میں خاصےمقبول ہیں۔ ان کی فٹنس کے معمولات اور مراقبہ کا عمل خواتین کی محفلوں میں موضوع گفتگو بنا رہتا ہے۔ آخر جین فونڈا نے خود کو کیسے بڑھاپے کے اثرات سے محفوظ رکھا ہوا ہے؟ کیا آپ جاننا چاہیں گی کہ اس عمر میں بے مثال فٹنس اور خوبصورتی کے وہ کون سے راز ہیں، جو جین فونڈا کا معمول ہیں؟ ان رازوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے جین فونڈا خواتین کو مختلف مشورے دیتی ہیں۔
تبدیلی لانے میں دیر مت کریں
ہالی ووڈ اداکارہ جین کا کہنا ہے کہ اگر آپ دیرپا جوانی کی خواہشمند ہیں تو زندگی میں مثبت تبدیلی لانے میں دیر مت کریں۔ زندگی گزارنے کے لیے ہر طرح سے شیڈول بنائیں کہ کیا کرنا ہے اور کیا نہیں، سب کاموں کی مناسب وقت پر فہرست ترتیب دے لیںاور منفی عادات ترک کردیں۔ جین فونڈا کے مطابق انھوں نے 60سال کی عمر کے بعد سگریٹ نوشی ترک کی اور آج بھی منفی چیزوں کو زندگی سے دور کرنے پرخوشی محسوس کرتی ہیں۔
عمر کو سیڑھیوں کی طرح لیں
ہم میں سے اکثر خواتین بڑھتی عمر کے حوالے سے پریشان رہتی ہیں، ہر بڑھتا سال خوف میں مبتلا کردیتا ہے۔ جین کا کہنا ہے کہ عمر کو سیڑھیوں کی طرح لیں، ہر بڑھتا قدم آپ کی کامیابی کی ضمانت ہے۔ عمر سے متعلق اپنی سوچ میں تبدیلی لائیں، عمر میں اضافے پر سوچنے کے بجائے یہ سوچیں کہ آپ نے اس عرصے میں کیا سیکھا اور کیا حاصل کیا۔ فونڈا کہتی ہیں کہ مثبت سوچ کے حامل،شکر گزاراور مطمئن زندگی گزارنے والے طویل عمر پاتے ہیں۔
’کارڈیو‘ ایک بہترین ورزش
جین فونڈا کا کہنا ہے کہ ’’Cardio‘‘دماغی صحت کی بہتری اور اینٹی ایجنگ ورزش ہے۔ اس کے علاوہ جین فونڈا کا کہنا ہے کہ ایسی ورزش کو معمول بنائیں جو آپکی دماغی صحت میں بہتری لائیں تحقیق سے بھی ثابت ہے کہ دماغ کو جتنا زیادہ فعال رکھا جائے اتنا ہی زیادہ اس کی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جسمانی دفاعی نظام کے لیے خلیات بنانے والا تھائی مس نامی غدود 20سال کی عمر کے بعد سکڑنے اور خلیات کم بنانے لگتا ہے مگر ورزش کرنے والوں میں یہ غدود نوجوانی کی عمر جتنی تعداد میں ہی ان خلیات کو بناتا ہے۔
اچھا دکھیں
جین فونڈا کا کہنا ہے کہ آپ عمر کے کسی بھی حصے میں اچھا نظرآنے اور خوبصورت دکھنے کے لیے جدوجہد جاری رکھیں۔ جین فونڈا بتاتی ہیں کہ 70سال کی عمر میں انھوں نے محسوس کیا کہ چہرے کی تروتازگی قائم رکھنے اور جھریوںسے بچنے کے لیےآنکھوں کے نچلے حصے اور جبڑوں کےگرد سرجری کروائی انھیں کوئی شرمندگی محسوس نہیں ہوئی۔ لیکن ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سرجری ہر ایک کے لیے نہیں ہوتی، یہ ایک پیچیدہ عمل ہے۔لیکن اپنی ذات کو وقت دینا آپ کی ظاہری خوبصورتی کے ساتھ باطنی خوبصورتی کے لیے بھی بے حد ضروری ہے۔
متوازن غذا
جین فونڈا نےبڑھتی عمر کے اثرات اور اس سے نجات سے متعلق اپنی کتاب’’ پرائم ٹائم‘‘میں بھی ذکر کیا ہے، جس کا خلاصہ کچھ یوں ہے کہ’’انسان کی کچھ عادتیں تیزی سے عمر بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، اگر آپ طویل عرصے تک جوان رہنا چاہتی ہیں تو سگریٹ نوشی، پروسیسڈ فوڈ، سیچوریٹڈفیٹس اور چینی کی کثیر مقدار لینا ترک کردیں۔ ان سب چیزوں کے بجائے پانی زیادہ سے زیادہ پئیں، تازہ سبزیاں اور پھل کھائیں۔ اس کے علاوہ کمپلیس کاربوہائیڈریٹ والی غذائیں استعمال کریں۔
زیادہ سوئیں
جین فونڈا روزانہ آٹھ سے نو گھنٹے سو کر گزارتی ہیں، جو ان کے پٹھوں کی بحالی اور ہارمونز کے لیے بے حد اہم ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بڑی عمر میں زیادہ سونا اہمیت اختیار کرجاتا ہے۔ اگر آپ نیند کی کمی کا شکار ہیںتو دن بھر میں ورزش کا معمول بنائیں، دوپہر کے کھانے کے بعدکیفین والے مشروبات کا استعمال نہ کریں ،ساتھ ہی دودھ اور سلاد کا استعمال زیادہ کریں۔
زندگی کو انجوائے کریں
جین فونڈا سماجی میل جول بڑھانے کی شوقین ہیں، انہوں نے اپنی دوستوں کی ایک کمیونٹی بنائی ہوئی ہے جن کے ساتھ وہ گپ شپ کرتی ہیں۔ جین فونڈا کے مطابق وہ جوانی کے بعد درمیانی عمر اور اب بڑھاپے کو بھی انجوائے کررہی ہیں، وہ مطمئن اور خوش حال زندگی گزارناپسند کرتی ہیں ۔ دوستوں کی صحبت اور روزانہ مراقبہ کرنا ان کی اچھی صحت کا راز ہے ۔ مزید براں وہ اپنی فٹنس پر بہت دھیان دیتی ہیں، روزانہ جم جاتی ہیں اور پانچ گھنٹے ورزش کے ساتھ سائیکل بھی چلاتی ہیں۔
نمک کو الوداع کہیں
جین فونڈا کے مطابق دیرپا جوانی کے لیے 1500ملی گرام سے زیادہ نمک کا استعمال ہر گز نہ کریں۔ زیادہ نمک کا استعمال ،بلڈ پریشر،ہارٹ اٹیک ،اسٹروک اور زیادہ سوڈیم کی وجہ بنتا ہے۔ کینیڈا میں نمک کا زیادہ استعمال موت کی اہم وجوہات میں سے ایک ہے۔