اسلام آباد (رپورٹ: وسیم عباسی) تحریک انصاف حکومت کے تحت انسداد تجاوزات کی ملک گیر مہم کا گوکہ بڑے پیمانے پرخیرمقدم کیا جارہا ہے لیکن یہ مہم چلانے پر بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کی خاتون اسسٹنٹ کمشنر ثانیہ صفی کو اپنے خلاف ایف آئی آر کے اندراج اور نظم و ضبط کی ممکنہ کارروائی کا سامنا ہے۔ کوئٹہ میں تجاوزات کے خلاف ان کی مہم بڑی کامیاب رہی اور سڑکیں ٹریفک کے لئے رواں ہوگئیں ہیں لیکن کچھ سینئر وکلاءکے خلاف کارروائی خاتون اسسٹنٹ کمشنر کو مہنگی پڑگئی۔ جنہوں نے ایک معروف سڑک پر مبینہ طور پر اپنی گاڑیاں پارک کی تھیں۔ یہ معاملہ اس قدر سنگین صورت اختیار کرگیا کہ موقع پر فائرنگ بھی ہوئی۔ جس کا نتیجہ خاتون افسر کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کی صورت میں نکلا۔ ثانیہ صفی کے مطابق جس پلازہ کے سامنے گاڑیاں کھڑی گئیں، اس کے اندر پارکنگ موجود ہے۔ جب کار مالکان کو اپنی گاڑیاں ہٹانے کے لئے کہا گیا تو انہوں نے اس سے انکار کردیا۔ جس پر انتظامی عملے کے ایک رکن نے ایک کار کے ٹائر سے ہوا نکال دی۔ اس اقدام پر گاڑی مالکان وکلاء مشتعل ہوگئے اور خاتون افسر سے بدسلوکی اور بدتمیزی کی۔ گاڑیاں ہٹانے پر انہوں نے فائرنگ بھی کی۔ بعدازاں ضلعی انتظامیہ اور بلوچستان کابینہ کے ارکان نے موقع پر پہنچ کر وکلاء سے مذاکرات کئے۔ یہ واقعہ گزشتہ 26ستمبر کو پیش آیا۔ احتجاج صبح 5بجے تک جاری رہا۔ گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کئے جانے کے بعد یہ احتجاج ختم ہوا۔