اسلام آباد(نمائندہ جنگ) جمعیت علمائے اسلام اور متحدہ مجلس عمل کےسربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ جبر کے باوجود پاکستان کے عوام نے 25جولائی کی چوری کابدلہ لینےکا آغاز کردیا ہے۔متحدہ اپوزیشن کی شاندار فتح اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ جعلی مینڈیٹ دیا گیا تھا۔ آج بھی اگر صرف 50 فیصد حلقوں کو کھولا جائے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائےگا، آج متحدہ اپوزیشن سرخرو اور جعلی مینڈیٹ والے ناکام ہوئے ہیں۔ تاریخ عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے والوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔ 14 اکتوبر کے ضمنی انتخابات میں حکومتی مشینری کے بے دریغ استعمال جبر کے باوجود پاکستان کے باشعور عوام نے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ ملی تشخص کو مسخ کرنے والوں کے سامنے ڈھال بن جائیں گے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان جو اسلام کے مقدس نام پر حاصل کیا گیا تھا یہاں مغربی کلچر مسلط ہونے نہیں دیا جائے گا۔حکمرانوں میں اگر رتی برابر بھی جرات ہے یا وہ اپنی بولی بولتے ہیں تو 25 جولائی والے اپنے وعدوں پر عمل کرتے ہوئے کم ازکم 50 فیصد حلقوں کو کھولنے کا اعلان کردیں 14 اکتوبر کو 3 صوبائی حکومتوں اور مرکزی حکمرانوں کے حکومتی اقدامات اور پانی کی طرح پیسا بہانے کا حربہ دھرے کا دھرا اس لیے رہ گیا کہ 6 بجے بعد کا وقت 25جولائی سے تھوڑا مختلف تھا۔ انہوں نے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ جہاں اور جس حلقے میں منصفانہ ، غیر جانبدارانہ اور ہر طرح کے آزادانہ انتخابات ہوں گے وہاں سے پی ٹی آئی کا نام و نشان مٹ جائے گا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن کو تمام مصلحتوں اور ہر قسم کے دباؤ سے بے نیاز ہوکر ملک کو معاشی اور اقتصادی قتل عام سے بچانا ہوگا ورنہ حکومت جہاں پاکستان پر مغربی کلچر مسلط کرکے قومی، ملی اور اسلامی تشخص کو مسخ کرے گی وہاں اقتصادی اور معاشی طور پر ملک کو 40 سال پیچھے لے جائے گی۔دریں اثنا بنوں سےنمائندہ جنگ کےمطابق مولانا فضل الرحمٰن نے بنوں میوہ خیل ہائوس میں نومنتخب رکن قومی اسمبلی زاہد اکرم دُرانی کی کامیابی پر عوام کو مبارکباد دی، خیبرپختونخوا اسمبلی کےاپوزیشن لیڈر اکرم خان دُرانی و دیگر بھی اس موقع پر مو جو د تھے۔