• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’اسحاق ڈار نے برطانیہ سے سیاسی پناہ مانگی ہے‘‘

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے  یہ دعویٰ سامنے آیا ہے کہ سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے برطانیہ میں سیاسی پناہ مانگی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پناہ کی درخواست برطانوی حکومت اور نظام انصاف کےلیے امتحان ہے، اسحاق ڈار کے ہاتھ صاف ہوتے تو ملک سے فرار نہ ہوتے۔

اس سے قبل پاکستان کے سابق وزیر خزانہ اور آمدنی سے زائد اثاثہ جات کیس مطلوب اسحاق ڈار کے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دینے کی خبر سامنے آئی تھی، تاہم اسحاق ڈار کے اہل خانہ کی جانب سے اس بات کی تردید یا تصدیق سے گریز کیا جا رہا ہے۔

ذرائع کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ اسحاق ڈار اس سلسلے میں گزشتہ دنوں لندن میں ہوم آفس کے دفتر انٹرویو کیلئے بھی گئے تھے۔

اسحاق ڈار کے اہل خانہ کا ان کی سیاسی پناہ کی درخواست کی تردید یا تصدیق سے گریز کرتے ہوئے کہنا ہے کہ اسحاق ڈار برطانیہ میں قانونی طور پر مقیم ہیں۔


اسحاق ڈار کے بیٹے علی ڈار نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ میرے والد اسحاق ڈار اپنے پاسپورٹ کی منسوخی کے باعث وزارت داخلہ کے آفس گئے تھے، ان کو برطانیہ میں قیام کی اپنی پوزیشن واضح کرنی تھی، اسحاق ڈار نے ہوم آفس میں اپنی میڈیکل رپورٹس پیش کیں۔

علی ڈار کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہوم آفس اہلکار نے والد کے ساتھ تصویر بنائی، ہوم آفس اہلکار کی والد کے ساتھ بنی ہوئی یہ تصویر سیاسی پناہ کی درخواست کا ثبوت نہیں۔

دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان کمعاون خصوصی برائے احتسابشہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ ہمیں اسحاق ڈار کی اس قسم کی خبر سے حیرت نہیں ہو رہی، تاہم ان کی سیاسی پناہ سے متعلق درخواست کی تصدیق ابھی تک نہیں ہوسکی ہے، اسحاق ڈار کی سیاسی پناہ سے متعلق خبرمیڈیا کے ذریعے پہنچی ہے۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار نے اپنا پاکستانی پاسپورٹ منسوخ ہونے کے بعد برطانوی وزارت داخلہ کے حکام سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ وہ طبی بنیادوں پر برطانیہ میں مقیم ہیں۔

ذرائع کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار برطانوی وزارت داخلہ گئے جہاں انہوں نے برطانوی حکام سے ملاقات کی۔

ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار نے برطانوی وزارت داخلہ کے حکام کو آگاہ کیا کہ جن سفری دستاویزات پر وہ برطانیہ آئے تھے وہ پاکستانی حکام کی جانب سے کینسل کر دی گئی ہیں، اس موقع پر اسحاق ڈار نے برطانوی حکام کو اپنے میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی دکھائے۔

تازہ ترین