وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سابق حکومت کو واضح کیا ہے کہ ہم نہ مودی جی سے خفیہ مذاکرات کریں گے نہ اسرائیل سے، آپ کو پاکستان کی اتنی فکر ہوتی جتنی ظاہر کر رہے ہیں تو آج ہم ان حالات میں نہ ہوتے۔
سوشل میڈیا پر ایک مبینہ اسرائیلی طیارے کی اسلام آباد آمد کی خبر گرم ہے، ایسے میں ن لیگی رہنما اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے ٹوئٹ کیا جس میں انہوں نے برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے ساتھ حکومت کو متوجہ کراتے ہوئے کہا کہ ’حکومت حقیقی صورتحال فوری طور پہ واضح کرے‘۔
بی بی سی کی رپورٹ میں سینئر صحافی طلعت حسین کے ایک ٹوئٹ کا تذکرہ کیا گیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’ اسرائیلی طیارے کی پاکستان آمد اور مبینہ مسافر کی واپسی کی خبر سوشل میڈیا پر پھیلتی جا رہی ہے۔ سرکار کو اس کی وضاحت کرنی ہے۔ اقرار یا انکار۔ خاموشی بڑے مسائل کو جنم دے گی۔ ایران اور دوسرے ممالک کھڑے کانوں کیساتھ اس افواہ نما خبر کو سن رہے ہوں گے۔‘
رپورٹ میں کہا گیا کہ اس ٹوئٹ پر معلومات کرنے پر یہ تصدیق ہوئی کہ ایک طیارہ اسلام آباد لینڈ کیا۔ پروازوں کی آمدورفت یا لائیو ایئر ٹریفک پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ فلائٹ ریڈار پر اس پرواز کے اسلام آباد آمد اور دس گھنٹے بعد پرواز کے ثبوت موجود ہیں۔
اس آمد اور روانگی پر کئی قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں اور بہت سے لوگ سوالات کر رہے ہیں کیونکہ ایک 'اسرائیلی طیارےکی پاکستان آمد یقیناً بہت سے سوالات کو جنم دیتی۔
اس پر سابق وزیر داخلہ نے بھی حکومت پرسوال اٹھادیئے جس کے جواب میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا ردّ عمل آیا۔
انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’حقیقی صورتحال یہ ہے کہ عمران خان نواز شریف ہے نہ اس کی کابینہ میں آپ جیسے جعلی ارسطو ہیں، ہم نہ مودی جی سے خفیہ مذاکرات کریں گے نہ اسرائیل سے، آپ کو پاکستان کی اتنی فکر ہوتی جتنی ظاہر کر رہے ہیں تو آج ہم ان حالات میں نہ ہوتے، اس لئے جعلی فکر نہ کریں ،پاکستان محفوظ ہاتھوں میں ہے۔‘
فواد چوہدری کے اس ٹوئٹ کے جواب میں احسن اقبال نے ایک اور ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ جس انداز میں وزیر اطلاعات محض وضاحت مانگنے پر آگ بگولہ ہوئے ہیں اس سے تو یہی لگتا ہے کہ دال میں کچھ کالا ضرور ہے۔‘