گیلپ اور گیلانی پاکستان نے حالیہ رائے عامہ سروے میں انکشاف کیا ہے کہ ستاون فیصد پاکستانی، چیف جسٹس آف پاکستان کی گزشتہ ایک برس کی مجموعی کارکردگی کو قابل تعریف تصور کرتے ہیں۔
گیلانی ریسرچ فاؤنڈیشن اور گیلیپ کے اشتراک سے کرائے جانے والے رائے عامہ کے سروے کے مطابق بتیس فیصد پاکستانیوں کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کی کاکردگی بہت اچھی رہی، پچیس فیصد نے اسے اچھی جبکہ گیارہ فیصد نے مناسب قرار دیا۔
دوسری جانب چودہ فیصد پاکستانیوں نے چیف جسٹس کی گزشتہ ایک برس کی کارکردگی کو خراب جبکہ تیرہ فیصد نے انتہائی خراب قراردیا۔
پانچ فیصد پاکستانیوں نے سوال کا جواب نہیں دیا۔
واضح رہے سپریم کورٹ کے جج جسٹس میاں ثاقب نثار کو 7 دسمبر 2016ء کو چیف جسٹس آف پاکستان مقرر کیا گیا جس کے بعد انہوں نے 31 دسمبر 2016ء کو چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اُٹھایا اور اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں۔ میاں ثاقب نثار نے اب تک کئی از خود نوٹس لیے اور اپنی کارکردگی کی وجہ سے ہی عوام میں مقبولیت حاصل کی۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ میرا مشن اس ملک میں انصاف کا قیام اور ڈیمز بنانا ہے۔ یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ہی سب سے پہلے ڈیم فنڈ کا قیام کیا جسے بعد میں وزیراعظم ڈیم فنڈ کے ساتھ ملا کر اس کا نام وزیراعظم چیف جسٹس ڈیم فنڈ رکھ دیا گیا۔
جسٹس ثاقب نثار 17 جنوری 2019 کو چیف جسٹس پاکستان کے عہدے سے ریٹائر ہونے جارہے ہیں۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ایک بار صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا تھاکہ 'ریٹائرمنٹ کے بعد ڈیم پر پہرہ دوں گا اور اگر وہاں جھونپڑی بنا کر رہنا پڑا تو رہوں گا۔