لندن / برمنگھم(جنگ نیوز/پ ر) شیخ الحدیث مولانا سمیع الحق کی ناگہانی اور مظلومانہ شہادت پر برطانیہ بھر سے علماء و مشائخ اور مذہبی وسیاسی جماعتوںاور دیگر کمیونٹی رہنماؤں کی طرف سے تعزیت کا سلسلہ جاری ہے ان رہنماؤں نے کہا ہے کہ مولانا سمیع الحق کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے ۔اس سلسلے میںمانچسٹر سے جمعیت علمائے برطانیہ اور سواد اعظم اھل سنت والجماعت کے مرکزی قائدین مفکر اسلام حضرت علامہ خالد محمود،مولانا رضاءا لحق، مولانا سید اسد میاں شیرازی ،مولانا محمد اکرم اوکاڑوی،مولانا قاری عبدالرشید ،مولانا جمال بادشاہ گیلانی،مولانا قاری شاہ حسین الحسینی، مولانا عمیر نثار،مولانا گل محمد ،مولانا قاری محمد عباس ،مولانا احسان الحق میر، مفتی محمد تقی،مولانا محمد شفیق،مولانا محمد احسن ،مفتی محمد ادریس ،حافظ محمد ارشاد ،مفتی محمد حامد،مولانا محمد حامد خان ،مولانا ذوالفقار علی ،مولانا عبید الرحمٰن ، مولانا عادل فاروق، مولانا یونس خان، یو کے اسلامک سابق صدر مولانا شفیق الرحمٰن ،پاسبان صحابہ برطانیہ کے چیئرمین محمد عمر توحیدی،ختم نبوت فورم یو کے کے جنرل مفتی فیض الرحمٰن ،علماء رابطہ کونسل کے کنوینئر مولانا محمد سہیل باوا ،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مبلغ مفتی محمود الحسن اور دیگر علمائے کرام نے قائد علماء حق حضرت مولانا سمیع الحق کی مظلومانہ شہادت پر اپنے مشترکہ ردعمل میں کہا کہ شیخ الحدیث مولانا سمیع الحق کو جس مظلومیت کے ساتھ گھر میں گھس کرشہید کیا گیا اس سے مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ راشد سیدنا عثمان ذوالنورین رضی اللہ عنہ کی شہادت کی یاد تازہ ہو گئی ہے۔ جمعیت علماء برطانیہ کے مرکزی امیر مولانا سید اسد میاں شیرازی نے کہا کہ عالم اسلام کے قابل فخر و قدر سپوت شہیدد ناموس رسالت و قائد علماء حق حضرت مولانا سمیع الحق کی المناک شہادت پر ہم ان کی دینی و ملی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے قاتلوں اور ان کے سرپرستوں کو کہنا چاہتے ہیں کہ مولانا سمیع الحق کےہزاروں شاگرد اور لاکھوں معتقد ان کا مشن حق آگے پہنچائیں گے تم کس کس کو مارو گے؟ سیکرٹری جنرل جمعیت علماء برطانیہ مولانا محمد اکرم اوکاڑوی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے مولانا کو ان کی قربانیوں کا صلہ شہادت کے طور پر دیا ہے۔ سوا دو اعظم اھل سنت والجماعت کے مرکزی امیر مفتی محمد تقی نے کہا کہ حضرت مولانا سمیع الحق شہید بغیر کسی لگی لپٹی اور بلا کسی خوف و ڈر کے دو ٹوک الفاظ میں اپنا موقف بیان کرتے تھے ۔باطل سے دبنا ڈرنا یا اس سے مرعوب ہونا ان کے قریب سے بھی نہیں گزرا تھا ۔مذہب و ملک اور قوم کے لیئے ان کی خدمات کبھی فراموش نہیں کی جا سکیں گی۔ ختم نبوت فورم یورپ کے سیکرٹری جنرل مفتی فیض الرحمٰن نے کہا کہ مولانا سمیع الحق شہید جیسے لوگ مائیں خال خال ھی جنتی ہیں وہ اسلام کے سچے خادم اور پاکستان کے مخلص سپاہی اور امت مسلمہ کے قابل صد افتخارسرمایہ تھے۔ علماء رابطہ کونسل کے کنوینئر مولانا سہیل باوا نے کہا کہ مولانا سمیع الحق کی شہادت سے جو خلا پیدا ہوا ہے وہ کبھی پر نہیں ہوگا ان کی زندگی جہد مسلسل سے عبارت تھی بڑھاپے اور گوناگوں بیماریوں کے باوجود دین اسلام و ملک اور امت مسلمہ کے مسائل کے حل کے لئے فکر مند و متحرک رہتے اور آخر کار موت بھی اسی مبارک کام کے سفر میں آئی۔یو کے اسلامک مشن کے سابق صدر مولانا شفیق الر حمٰن نے کہا کہ مولانا سمیع الحق شہید امت مسلمہ کا قیمتی اثاثہ تھے جو اسلام اور پاکستان دشمن طبقے کی آنکھ میں ہر وقت کانٹے کی طرح کھٹکتے تھے۔ پاسبان صحابہ کے چئرمین محمد عمر توحیدی نے کہا کہ شہادت کی موت ان کے دل کی تمنا تھی یہی وجہ ہے کہ انہوں نے زندگی اور موت کے فاصلے مٹا کربڑی دلیری جرأت و ہمت کے ساتھ گزاری ۔جمعیت علماء برطانیہ کے رہنمامفتی محمد ادریس قاسمی نے کہا کہ شیخ سمیع الحق شہید ایک جامع الکمالات والمحاسن عالم ربانی تھے۔مولانا سمیع الحق نے کامیاب زندگی گزاری اور بہترین موت شہادت پائی ۔ان کی اسی سالہ زندگی کامیابی سے عبارت ہے اور زندگی کا آخری دن اور آخری عمل بھی تحفظ ناموس رسالت مآب صلی اللہ علیہ و سلم کا تھا یوں آپ اس دنیا سےکامران گئے۔مفتی محمود الحسن نے کہا کہ دین کا محافظ اللہ تعالیٰ ہے۔بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے قبول کرکے اس سے اپنے دین کا کام لیتا ہے مولانا سمیع الحق شہیدبھی ان مقبول لوگوں میں سے ایک تھے جن کا اوڑھنا بچھوناہی خدمت اسلام والمسلمین تھا مگر قاتلوں اور ان کے پرستوں نے اپنی دنیا وآخرت برباد کر کے سراسر گھاٹے کا سودا خریدہے۔ ویک فیلڈ سےجمعیۃ علماء برطانیہ کے مرکزی رہنماؤں مفتی محمد اسلم ، علامہ خالد محمود، قاری محمد اسماعیل ، مولانا اسلام علی شاہ، مولانا اسلم زاہد، مولاناامداد اﷲ قاسمی ، حافظ محمد اکرام، مولانا محمد حسین ،قاری ممتاز،مولانا عبد الرشید رحمانی، مفتی خالد محمود، قاری غلام نبی ،مولانا محمد نعیم سواتی ،مولانا قاری شمس الرحمن ،مولانا ادریس،مولانا خورشید، مولانا خالد محمود حسین،حافظ اکرام الحق ربانی ، قاری طیب عباسی، مفتی محمد حسین ،مفتی طارق علی شاہ، مولانا ابراہیم ،مولانا نصیب الرحمن، مولانا جمیل احمد ، مولانا عطاء اللہ خان، مولانا قاری عبد الرشید ہزاروی ،مفتی طارق خان، قاری حفیظ الرحمن ، مفتی بلال شاہ ، مولانا عبداﷲ، مولانا عمر فاروق ، مولانا رشید راجہ ، قاری محمد نیاز، ڈاکٹر اشرف لہر، مو لانا محمد سلیم ، قاری قمر الزمان، مولانا رفیق احمد شاہ، فیض الحسن ،مولانامحمد زمان ، حافظ عمرفاروق، بابو مشتاق، جناب ایوب لہر، حاجی قمر عالم،حافظ انور، مولانا حمیدالرحمن ، قاری عاصم درانی ، حاجی شیر اعظم ، مولانا عبد الکریم شاہ ، مولانا خالد،حافظ اظہرقاری حضرت علی، قاری انعام الحق،مولانا شاہ رفیع الدین، مولانا ڈاکٹر دادی بھائی اور دیگر نے کہا کہ ایشیا ء کی عظیم علمی شخصیت مولانا عبدالحق نور اللہ مرقدہ کے فرزند وجانشین شیخ الحدیث مولانا سمیع الحق کی شہادت امت مسلمہ کے لئے ایک عظیم سانحہ ہے ۔ ہزاروں طلباء کے استاد ومربی کی شہادت سے عالم اسلام کا بہت بڑا نقصان ہوا ہے ۔ وہ عدلیہ کے فیصلے کے بعد ناموس رسالت کے پہلے شہید ہیں جن کو اکوڑہ خٹک میں انسانوں کے جمع غفیر سے خطاب کی بنا پر شہید کیاگیا۔ان کو شہید کرنے والوں اور ان کی شہادت پر خوشی منانے والوں کو دنیا وآخرت میں پچھتاواہوگا۔ اللہ ان کو ضرور رسوا کرے گا۔مولانا سمیع الحق پاکستان کے مختلف اداروں کے سرپرست اور ممبر تھے وہ سینٹ کے ممبر بھی رہے۔ پوری دنیا میں ان کے شاگرد اور چاہنے والے پھیلے ہوئے ہیں ان کی شہادت سے علمی دنیا میں ایک بہت بڑا خلاء پیدا ہواہے۔ اس عظیم علمی اور مذہبی شخصیت کی سفاکانہ انداز میں شہادت پرعلماء اور صلحاء غمزدہ ہیںحکومت ان کے قاتلوں کو فوری کیفرکردار تک پہنچائے ۔جو ناموس رسالت کے لئے روڈوں پر نکلنے والوں کو دھمکیاں دے رہے تھے انہیں شامل تفتیش کیا جائے۔ جمعیۃ علماء برطانیہ مولانا سمیع الحق کے خاندان کے ساتھ ان کے غم میں برابر کی شریک ہے۔انہوں نے کہا کہ مولانا سمیع الحق نے اپنے پسماندگان میں علماء کرام کی ایک عظیم جماعت اور نیک صالح اولاد چھوڑی ہے جو ان کے لئے عظیم صدقہ جاریہ ہے ۔ جو ہمیشہ اپنے روحانی باپ کو دعاؤں میں یادرکھتی رہے گی اور قرآن وسنت کی تعلیم کو عام کرکے ان کے لئے صدقہ جاریہ کا اہتمام کرتی رہے گی۔انہوں نے کہا کہ اﷲ تعالی کے حضور ہم سب دعا گو ہیں کہ اﷲ تعالی ان کی مغفرت فرماکر جنت الفردوس میںاعلی مقام نصیب عطاء فرمائے۔ اور ان کے تمام پسماندگان اور متعلقین کو صبر جمیل نصیب فرمائے ۔ برمنگھم سے سابق مشیر حکومت آزاد کشمیر و چیئرمین مغل ویلفیئر ٹرسٹ یوکے محمد سعید مغل ممبر آف برٹش ایمپائر ممتاز عالم دین کے علاوہ عظیم انسان تھے۔ ساری زندگی انہوں نے انسانیت کی خدمت کی کسی کی دل آزاری نہیں کی۔ سعید مغل ایم بی ای نے مزید کہا جن دہشت گردوں نے مولانا پر گھر میں حملہ کرکے شہید کیا ہے وہ درندہ لوگ تھے ان کو حکومت فوراً پکڑ کر عبرت ناک سزا دے تاکہ دوسرے لوگوں کو عبرت ہو۔ ان کی شہادت پر دلی افسوس ہوا ہے ہم ان کے سوگواروں کے غم میں برابر شریک ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام دے۔ بولٹن سے سواد اعظم اھل سنت والجماعت کے مرکزی ناظم ا علیٰ مولانا قاری عبدالرشید ودیگرشخصیات نے نے اس المناک واقعہ کی خبر پر اپنے دکھ کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ قائد علماء حق حضرت مولانا سمیع الحق کی مظلومانہ شہادت نے مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ راشد سیدنا عثمان ذوالنورین رضی اللہ عنہ کی شہادت کی یاد تازہ کر دی ۔ انہوں نے کہا کہ مولاناشہید کی زندگی بھی مثالی تھی اور موت بھی اللہ نے سعادت و شہادت کی جمعہ کے دن ناموس رسالت کے تحفظ کے سفر میں نصیب فرمائی۔ قاری عبدالرشید نے عالم اسلام کے عظیم رہنما شہید ناموس رسالت و قائد علماء حق حضرت مولانا سمیع الحق کی المناک شہادت پر ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے مولانا کو ان کی قربانیوں کا صلہ شہادت کے طور پر دیا ہے۔دو ٹوک الفاظ میں اپنا موقف بیان کرنا ان کا خاصہ تھا ۔باطل سے دبنا ڈرنا یا اس سے مرعوب ہونا ان کے قریب سے بھی نہیں گزرا تھا ۔مذہب و ملک اور قوم کے لیئے ان کی خدمات کبھی فراموش نہیں کی جا سکیں گی۔ مولانا سمیع الحق اسلام کے سچے خادم اور پاکستان کے مخلص سپاہی اور امت مسلمہ کا قابل فخر و قدر سرمایہ تھے۔ان کی شہادت سے جو خلا پیدا ہوا ہے وہ کبھی پر نہیںہو گا تاہم انہوں نے کامیاب زندگی گزاری اور بہترین موت شہادت پائی ۔