• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اوزون کی تہہ میں بہتری آنے لگی ، عالمی موسمیاتی تنظیم

جنیوا (اے پی پی)عالمی موسمیاتی تنظیم (ڈبلیو ایم او) کے ماہرین نے کہا ہے کہ کلوروفلوروکاربنز، سی ایف سی کا اخراج کم کرنے کی عالمی کوششوں کی کامیابیوں کی بدولت زمین کو ضرر رساں الٹراوائلٹ شعاعوں سے محفوظ رکھنے والی اوزون کی تہہ میںبہتری آرہی ہے۔عالمی موسمیاتی تنظیم( ڈبلیو ایم او) اور دیگر سائنسی گروپوں نے 1960ءکی دہائی سے 2016 ءتک حاصل ہونے والے ڈیٹا کی بنیاد پر اوزون کی تہہ کو پہنچنے والے نقصان کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریفریجریٹرز کا درجہ حرارت کم رکھنے والے آلات اور دیگر ذرائع سے اوزون کی تہہ میں سب سے زیادہ کمی 1990ءکی دہائی کے وسط میں ریکارڈ کی گئی تھی ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کرہ ارض کے قطبین کے علاوہ 2000ء سے اوزون کی تہہ میں ہر دس سال میں 3 فیصد بہتری آرہی ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انٹارکٹک میں پیدا ہونے والا اوزون کا سوراخ بھی رفتہ رفتہ بھرنے کی امید پیدا ہو گئی ہے ۔ ماہرین نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2060ءتک اوزون کی تمام تہہ 1980ءمیں دیکھی جانے والی سطح تک دوبارہ پہنچ جائے گی۔ رپورٹ میں اوزون میں بہتری کی وجہ 1987ء میں مونٹریال پروٹوکول پر کئے گئے دستخط کو قرار دیا گیا ہے جس میں اوزون کی تہہ میں کمی لانے والے کیمیکلز کے استعمال کو کم کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔ رپورٹ میں اس بات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ چین میں بعض اقسام کے سی ایف سی کے اخراج میں اضافہ کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔
تازہ ترین