• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مؤلّف: صاحبزادہ شہزاد اعجاز سمبڑیالوی

صفحات: 435، قیمت: 700روپے

ناشر: القریش پبلی کیشنز، سرکلر روڈ چوک، اُردو بازار، لاہور

ہر انسان اپنے حسب نسب سے پہچانا جاتا ہے، لیکن حسب نسب کی بنیاد پر کسی کو کسی دوسرے پر کوئی برتری حاصل نہیں۔ نہ ہی رنگ و نسل کے حوالے سے کوئی دوسروں پر فضیلت کا دعویٰ کر سکتا ہے۔ تاہم، وراثت کے معاملات اور قرابت داروں کی پہچان کے لیے حسب نسب کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ نبی کریمﷺکے زمانے سے وراثت کے معاملات اور تنازعات نمٹانے کے لیے کچھ صحابۂ کرامؓ مقرر تھے۔ بعدازاں عربوں نے تقسیمِ میراث کے لیے باقاعدہ محکمہ قائم کیا۔ زیرِتبصرہ کتاب میں تاریخی حوالوں سے یہ ثابت کیا گیا ہے کہ میراثی قوم نہیں، بلکہ ایک عہدہ تھا، جو میراث تقسیم کرنے والوں کو دیا جاتا تھا اور برصغیر میں اس لفظ کے حوالے سے غلط تصوّرات پائے جاتے ہیں۔ اس کتاب کی بنیاد1928ء میں شایع ہونے والی کتاب ’’تاریخ القریش‘‘ہے، جس کا دوسرا ایڈیشن1963ء میں شایع ہوا۔ موجودہ ایڈیشن میں پہلے ایڈیشن کے تمام مضامین اور دیباچہ شامل ہیں اور گزشتہ اغلاط درست کر دی گئی ہیں۔ بڑے سائز پر شایع ہونے والی یہ کتاب تحقیق و تاریخ سے دِل چسپی رکھنے والے قارئین کے لیے سودمند ثابت ہوگی۔

تازہ ترین