• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جمال خاشقجی کے قتل کا حکم محمد بن سلمان نے دیا،سی آئی اے،ریاض کی تردید،قاتلوں کو انجام تک پہنچائیں گے،مائیک پنس

کراچی (نیوز ڈیسک) امریکا کی مرکزی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کو یقین ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا براہ راست حکم دیا، یہ بات امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے جمعہ کے روز اپنی رپورٹ میں کہی،سعودی عرب نے امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے سے منسوب اس دعوے کو رد کر دیا ہے، سی آئی اے نے ترکی کی فراہم کردہ جمال خاشقجی کے قتل کی آڈیو ریکارڈنگ اور سعودی سفیر کی کال سے نتیجہ اخذ کیا، شہزادہ خالد بن سلمان نے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی صحافی سے کوئی گفتگو نہیں ہوئی تھی، امریکی نائب صدر مائیک پنس کا کہنا ہے کہ جمال خاشقجی کے قاتلوں کو ان کے انجام تک پہنچائیں گے، حقائق کی روشنی میں فیصلہ کریں گے، سعودی عرب کیساتھ اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو بچانے کی بھی کوشش کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق سی آئی اے کے تجزیہ کار خاشقجی کو قتل کرنے والے اسکواڈ کے ارکان کا تعلق براہ راست شہزادہ محمد بن سلمان سے تلاش کرنے میں بھی کامیاب ہو گئے ہیں۔ سی آئی اے نے اس نتیجے تک پہنچنے کے لیے متعدد ذرائع کا تجزیہ کیا ہے، جن میں ترکی کی طرف سے فراہم کردہ وہ آڈیو ریکارڈنگ بھی شامل ہے جو خاشقجی کے قتل کے وقت ریکارڈ ہوئی۔ اس کے علاوہ ان میں سعودی سفیر خالد بن سلمان کی اُس کال کی ریکارڈنگ بھی ہے جو انہوں نے خاشقجی کو کی اور ان سے کہا کہ وہ استنبول کے قونصل خانے جائیں۔سعودی سفیر شہزادہ محمد بن سلمان کے بھائی ہیں ۔ شہزادہ خالد نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ ایسی کوئی گفتگو ہوئی ہے۔دوسری جانب امريکی نائب صدر مائيک پنس نے اس عزم کا اظہار کيا ہے کہ ان کا ملک جمال خاشقجی کے قاتلوں کو ان کے انجام تک پہنچائے گا۔ پنس نے يہ بيان پاپوا نيو گنی ميں جاری ايپک سمٹ کے موقع پر ہفتے کو ديا۔ ان کا مزيد کہنا تھا کہ وہ حقائق کی روشنی ميں اپنا فيصلہ کريں گے۔ تاہم پنس نے يہ بھی واضح کيا کہ سعودی عرب کے ساتھ تاريخی اور اسٹريٹيجک اہميت کی حامل سالہا سال سے چلی آ رہی پارٹنرشپ کو بچانے کی کوشش بھی کی جائے گی۔ یہ رپورٹ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی ان کوششوں کے لیے ایک دھچکا ہے جو اپنے اتحادی ملک سعودی عرب پر سیاسی دباؤ کم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ سی آئی اے کو اپنے اس اندازے کے درست ہونے کا بہت زیادہ یقین ہے جبکہ یہ بات خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی وضاحت سے بالکل مختلف ہے جس میں کہا گیا تھا کہ خاشقجی کو اس گروپ کے سربراہ کے حکم پر قتل کر دیا گیا تھا جو انہیں زبردستی ترکی سے سعودی عرب لے جانے کے لیے پہنچا تھا۔برطانوی نیوز ایجنسی کے مطابق سی آئی اے نے دیگر حکومتی محکموں کو اس بارے میں بریفنگ بھی دی ہے۔

تازہ ترین