• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بریگژٹ سے نمٹنے کیلئے برطانیہ کی رمزگیٹ بندرگاہ کی توسیع پر نظر

لندن : جارج پارکر،جیمز بلٹز

وزیر ٹرانسپورٹ کرس گرولنگ ڈوور کیلس کی رکاوٹ کا متبادل راستہ فراہم کرنے کی کوشش میں رمز گیٹ بندرگاہ کی بڑے پیمانے پر توسیع کے لئے منصوبہ تیار کررہے ہیں، جو بے ضابطہ بریگژٹ کی وجہ سے بند ہوسکتا ہے۔

کرس گرولنگ، جن کا یہ بھی ماننا کہ رمز گیٹ پر نئی سہولت بیلجیئم کے ساتھ کراس چینل تجارت کی بھی حوصلہ افزائی کرے گی،نے فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون پر ڈوور کیلس کیلئے کسی نئی سرحدی جانچ پڑتال کو کم کرنے کیلئے دباؤ ڈالا۔

کرس گرولنگ کی منصوبہ بندی سے آگاہ حکام کے مطابق باربردار بحری جہازوں کے ٹریفک کے اضافے اور شیرنس کی قریبی بندرگاہ پر لاری پارکنگ کی جگہ کیلئے بیک اپ پلان کے ساتھ بندرگاہ کے ترقیاتی کاموں کے لئے 200 ملین پاؤنڈز مختص کردیئے گئے ہیں۔

تاہم، رمز گیٹ اس وقت بڑے جہازوں کا انتظام کرنے کے قابل نہیں ہے اور وائٹ ہال حکام کا کہنا ہے کہ کرس گرے لنگ بندرگاہ کی وسعت کیلئے بھی سوچ رہے ہیں۔

تجویز اس ہفتے میں سامنے آئی جب وزیر بریگژٹ ڈومینک راب نے اعتراف کیا کہ وہ یورپی یونین کے ساتھ مختصر مدت تجارت کے لئے ڈوور اور کیلس کے درمیان تیز ترین بحری راستے پر برطانوی انحصار کی پوری حد کو بالکل نہیں سمجھا تھا۔

رواں ماہ کے آغاز میں حکام نے کرس گرے لنگ کے منصوبہ پر تبادلہ خیال کیا،یہ منصوبہ غذائی اشیاء جیسی خراب ہونے والے چیزوں سمیت یورپی یونین کے ساتھ تجارتی سہولتوں کے لئے دیگر بحری راستوں کو ترقی دینے کے لئے حکومت کی جانب سے اقدام کا حصہ ہے۔

لیکن اگر یہ آئندہ مارچ تک کسی معاہدے کے بغیر یورپی یونین سے نکل جاتا ہے تو برطانیہ کے انتشار سے بچنے اور ممکنہ غزائی اشیاء کی کمی کے لئے ضرورت کے لئے کافی طور پر تیار ہونے کا امکان نہیں ہے اور اسٹریٹ آف ڈوور کو پار کرنے والے ٹرکوں پر فوری چیک متعارف کرا رہے ہیں۔

وزیر ٹرانسپورٹ کے ایک اتحادی نے کہا کہ رمز گیٹ کو ترقی دینے کیلئے دو وجوہات ہیں،پہلی یقینا یہ یقینی بنانا ہے کہ ڈوو –کیلیس سنجیدہ رکاوٹ نہ بن جائیں، دوسری یہ ہے کہ بیلجیئم کے دیہات زیبرجی کے ساتھ تجارت کے لئے رمز گیٹ بہترین مقام ہے اور بیلجیئم کراس چینل فریٹ کا بڑا حصہ چاہتا ہے۔

اگر بریگژٹ کے بعد ایمانوئیل میکرون واقعی زندگی مشکل بناتے ہیں پھر انہیں وضاحت دینا ہوگی کہ تجارت پاس دی کلیس سے بیلجیئم کیوں منتقل ہورہی ہے۔

تاہم، جبکہ رمز گیٹ بل خود بندرگاہ کا مستقبل ہیں اور کہا کہ یہ تیار اور منتظر ہے،بڑے بحری جہازوں کو وہاں گودی کرنے سے قبل کام مکمل کرنے کی ضرورت ہوگی۔

فوڈ ڈسٹری بیوشن کمپنی آک لینڈ میں آپعیشنز ڈائریکٹر رابرٹ ہارڈی نے کہا کہ یہ ایک بندرگا ہے جو تیار ہے اور کام کے لئے بالکل تیار ہے۔یہ سالانہ نصف ملین ٹرک سنبھال سکتی ہے، کیچڑ نکالنے کے ساتھ ساتھ یہ کسٹم سے منظور شدہ ہے اور یہ ہر فیری کو سنبھال سکتی ہے جو ڈوور سنبھال سکتی ہے۔

کیچڑ نکالنے کی ضرورت ہے کیونکہ رسائی کا چینل بند ہوگیا ہے لیکن رابرٹ ہارڈی پر امید ہیں کہ یہ 29 مارچ تک مکمل ہوسکتی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بندرگاہ تھانیٹ ضلعی کونسل کی ملکیت ہے ، مرکزی حکومت کی کسی طرح کی شمولیت کو مزید واضح بناتا ہے۔

فوڈ اسٹوریج اینڈ ڈسٹری بیوشن فیڈریشن کے چیف ایگزیکٹو شین برینن نے کہا کہ اگر ڈوور کیلئے مسائل جنم لیتے ہیں تو یہ کراس چینل راستوں پر گنجائش بڑھانے کے لئے قابل بھروسہ طریقہ ہے۔

تاہم فریٹ ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن میں یورپی پالیسی کی سربراہ پاؤلین باسٹیڈین کا کہنا ہے کہ مختصر مدت میں یہ بندرگاہ ڈوور کی جگہ نہیں لے سکتی۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے دیگر تصورات یا خیالات کی طرح آئندہ چار ماہ میں ڈوور سے رمز گیٹ کی جانب بڑی تعداد میں منتقلی دیکھنا حقیقت پسندی نہیں ہے۔

شعبہ ٹرانسپورٹ نے کہا کہ یورپی یونین کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے کے لیے یہ پراعتماد تھے لیکن مزید کہا کہ خاکے کی وسعت کے لئے حکومت اور صنعت کا تیار ہونا صرف یہ سمجھداری ہے۔

ہم ممکنہ منصوبوں پر شراکت داروں کی وسیع حد کے ساتھ قریبی کام جاری رکھیں گے تاکہ یہ یقینی بنائیں کہ برطانیہ اور یورپ ے مابین آزادانہ طور پر تجارت ممکن ہوسکے۔

تھانیٹ ضلعی کونسل نے جمعہ کو کہا کہ رمز گیٹ کی بندرگاہ اور مسی ممکنہ کارروائیوں کے حوالے سے وہ برطانوی حکومت کے ساتھ زیربحث نہیں تھی۔

تاہم کونسل نے مزید کہا کہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ رمز گیٹ کچھ کراس چینل ٹریفک کیلئے متبادل راستے کی پیشکش کرکے بریگژٹ کے بعد لچک کی حمایت میں کردار ادا کرسکتی ہے،یہ یقینی بنانے کے لئے کہ کم از کم کچھ اشیاء یا سامان کی نقل و حرکت کی تاخیر ڈوور میں نمایاں ہونی چاہئے۔ 

تازہ ترین