سندھ ہائی کورٹ میں کراچی کے علاقے صدر کی قدیم ایمپریس مارکیٹ کے اطراف دکانیں گرائے جانے کے خلاف دکانداروں کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ دکانیں غیر قانونی طور پرالاٹ کی گئی تھیں اس لیے گرائی گئیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے درخواست گزاروں سے ایمپریس مارکیٹ کا اصل نقشہ طلب کرلیا۔
عدالت عالیہ نے درخواست گزاروں سے دکانوں کی دستاویزات بھی طلب کر لیں۔
درخواست گزاروں نے عدالت کے روبرو مؤقف اختیار کیا ہے کہ ہمیں کئی دہائیوں سے یہ دکانیں الاٹ کی گئی تھیں، کے ایم سی نے یہ دکانیں لیز پر دی تھیں، ان دکانوں کا شمار تجاوزات میں نہیں ہوتا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر کراچی کی انتظامیہ نے شہر بھر بالخصوص صدر میں تجاوزات کے خلاف بڑا آپریشن شروع کیا ہے۔
اس آپریشن کے دوران ایمرپریس مارکیٹ کی قدیم عمارت کے گرد تعمیر کی گئی دکانوں کو بھی مسمار کر دیا گیا ہے۔