لندن (مرتضیٰ علی شاہ) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس مسٹر جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز کی تعمیر کیلئے فنڈ عوام کی پراپرٹی ہے اور میں یہ یقینی بنائوں گا کہ اپنی رخصتی سے قبل اسے محفوظ ہاتھوں میں منتقل کروں۔ ڈیمز فنڈ انسانیت کیلئے تحریک کی ابتدا ہے۔ لندن میں یوکے پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (یوکے پی سی سی آئی) کےزیر اہتمام فنڈ ریزنگ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان نے مزید کہا کہ ڈیمز فنڈ اب ایک تحریک بن چکی ہے اور اب اس تحریک کو آسانی کے ساتھ بند یا رول بیک نہیں کیا جا سکتا۔ جب لوگوں کو یہ احساس ہوا کہ ان کا اور ان کے بچوں کا مستقبل سٹیک پر ہے تو انہوں نے اس تحریک کو اون کیا اور مجھے ایسی کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ میری ریٹائرمنٹ کے بعد یہ تحریک ناکام ہو جائے گی۔ میں یہ خیال نہیں کر سکتا کہ کوئی اس تحریک کو بند کرنے کا سوچے گا۔ یہ ڈیم انشی ایٹیو انسانیت کیلئے ہے اور لاکھوں افراد کی زندگیاں اس سے منسلک ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ 40 برسوں سے کسی ڈیم کا تعمیر نہ کیا جانا مجرمانہ غفلت ہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے پری پیڈ موبائل فون کارڈز پر ڈیمز فنڈ کیلئے دوبارہ ٹیکس نافذ کرنے کی تجویز پر زور دیا تاکہ اس ٹیکس کی مد میں ملنے والی رقم کو دیامربھاشا اور مہمند ڈیمز کی تعمیر کے کام میں استعمال کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیمز کی تعمیر کیلئے فنڈز اکٹھا کرنے کے سلسلے میں ٹیکسز کا نفاذ مناسب نہیں ہوگا تاہم ہم نے پہلے پری پیڈ فونز کارڈز پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی وصولی معطل کی تھی جو کہ سروس پرووائیڈرز وصول کرتے تھے، ہمیں پتہ چلا کہ اس مد میں 3 بلین روپے ماہانہ کی بچت ہوئی ہے اور اگر قوم اجازت دے تو ہم اس پری پیڈ فون کارڈز پر ٹیکس کو دوبارہ نافذ کر دیں اور اس سے حاصل ہونے والی رقم ڈیمز فنڈ میں جمع ہو۔ جسٹس نثار نے قوم پر زور دیا کہ وہ ہمیں اس تجویز پر اپنی رائے سے آگاہ کرے۔ انہوں نے ملک میں ڈیمز کی عدم تعمیر کو مجرمانہ غفلت قرار دیتے ہوئےکہا کہ ڈیم ضروری ہوا تو دریائے سندھ کے ہر انچ پر تعمیر کیا جائے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایک دن چاروں صوبے کالا باغ ڈیم کی تعمیر پر راضی ہو جائیں گے۔ کراچی میں پانی کی شدید قلت نے مجھ میں یہ احساس بیدار کیا کہ یہ کتنا اہم مسئلہ ہے۔کراچی، لاہور اورکوئٹہ میں ٹینکرمافیا اور کچھ دوسرے پانی کی سپلائی کوکنٹرول کرتے ہیں اور پانی کی زیرزمین سطح کم ہو رہی ہے۔ جسٹس ثاقب نثار نے زور دیا کہ میں اگلی جنریشنز کا مستقبل محفوظ بنانا چاہتا ہوں۔ ڈیمز کی تعمیر کی کمپین صرف پاکستان کی نہیں بلکہ انسانیت کیلئے کمپین ہے۔انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ ڈیمز فنڈ کی تعمیرکیلئے جمع ہونے والی ہر پائی کا تحفظ کریں گے اور اپنی ریٹائرمنٹ سے قبل میں قوم کا یہ پیسہ محفوظ ہاتھوں میں دے کر جائوں گا۔ میں یہ یقینی بنانے کیلئے ایک کمپنی بنائوں گا۔ یہ فنڈ قوم کی جانب سے قرض ہے، میں یہ رقم قابل اعتماد آدمی کے ہاتھوں میں منتقل کروں گا۔ انہوں نے حکومت اور ڈیم فنڈز میں عطیات دینے والے افراد کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے دریائے سندھ پر ڈیمز تعمیر نہ کرنے کی غفلت پر تنقید کی اور کہا کہ ہم دریائے سندھ کے ہر انچ پر ڈیم بنائیں گے۔ انڈس واٹر ٹریٹی کےتحت دریائے سندھ ہمارا ہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ملک میں ضروری آبی ذخائر کی تعمیر میں کافی وقت ضائع ہو چکا ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ ہم دریا پر ڈیمز تعمیر کریں۔پانی ہماری آئندہ نسلوں کی زندگی ہے۔ہمیں پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے اقدامات کرنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کلائیمٹ چینج سےپاکستان سمیت دنیا بھر میں بارشوں میں کمی واقع ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں انڈر گرائونڈ پانی کی سطح مسلسل کم ہورہی ہے۔ پاکستان میں واٹر لیول تیزی سے گر رہا ہے اور اس صورت حال سے تمام چھوٹے بڑے شہر متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں پانی کی سطح 400 فٹ تک گر گئی ہے۔ کوئٹہ میں پانچ سو فٹ سے بھی زیادہ نیچے پانی کی سطح ہے۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ میں نے کراچی کے دورے میں غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس پر سوموٹو نوٹس لیا تھا اور ٹینکر مافیا کیخلاف ایکشن لیا تھاجو کہ شہریوں کو انتہائی مہنگے داموں پانی بیچ رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیمز فنڈ کمپین انتہائی کامیاب رہی، بچوں، بڑوں سمیت ہر شہری نے انتہائی جوش و خروش اورجذبے کےساتھ اس میں حصہ لیا اور وہ ڈیمزکی تعمیر کے ایشو پر جذباتی تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی عام صورت حال نہیں ہے۔ اب یہ کمپین بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکوں میں سکھ کمیونٹی، ٹرانس جینڈر کمیونٹی اوربچوں، معمر افراد نے بھی ڈیم فنڈ میں عطیات دیئے ہیں۔ فنڈ ریزرز میں یو کے پی سی سی آئی نے فنڈ میں ایک ملین پونڈ دینے کا اعلان کیا۔ چاہے زلزلہ ہو یا سیلاب یا ڈینگی چیلنج، برٹش پاکستانیز نے ہمیشہ آگے بڑھ کر بھرپور جذبےکے ساتھ اپنے ہم وطنوں کی مالی مدد کی ہے۔ یو کے پی سی سی آئی کے کامران خان نے کہا کہ ہم نے ڈیمز فنڈ کیلئے ایک ملین پونڈ جمع کرنے کا عزم کیا تھا۔انہوں نے چیف جسٹس کے جذبے کی تعریف کی اورکہا کہ دہائیوں سے ڈیمز کی ضرورت کی باتیں ہو رہی تھیں لیکن چیف جسٹس ثاقب نثار نے عملی طور پر ڈیمز کی تعمیر کیلئے فنڈز جمع کرنے کا پلان بنایا تاکہ ڈیمز کی تعمیر کو ممکن بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس کوتحریک کسی آبی ماہر یا وزیر نے نہیں بلکہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے بنایا۔ مانچسٹر میں جیو ٹیلی ویژن کی لائیو ٹرانسمیشن میں ریکارڈ 2.3 ملین پونڈ ڈیمز فنڈ کیلئے جمع ہوئے تھے۔