• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈیم کیلئے 10 ارب روپے نہیں، جس اسپتال کو 34 ارب دیئے وہاں کسی کا علاج نہ ہوا، چیف جسٹس

لاہور(نمائندہ جنگ) چیف جسٹس پاکستان نے پی کے ایل آئی میں بچوں کے جگر کی پیوند کاری نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ مجھے ڈیم فنڈ کیلئے 10 ارب روپے نہیں ملے لیکن پی کے ایل آئی پر 34 ارب لگاد یئے گئے، علاج کی سہولت پھر بھی فراہم نہیں ہوسکی، سب پتہ ہے کڈنی اسپتال کا آئیڈیا کس نے دیا اور کہاں بیٹھ کر میٹنگز ہو تی رہیں ، اتنے پیسوں میں تو 4اسپتال بن جاتے ہیں۔ پٹواریوں کے تقرر کے معاملے پر از خود نوٹس پر سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ شہری علاقوں میں محکمہ مال کا کیا کردار ہے ،عدالت نے چاروں صوبا ئی حکومتوں کے ایڈووکیٹ جنرلز کو نوٹس جاری کر تے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ سپریم کورٹ نے منشاء بم کیس میں ایل ڈی اے اور ضلعی حکومت سے قبضے سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اب تک یہاں اربنائزیشن کرنے کی سنجیدہ کوششیں نہیں کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مختلف مقدمات کی سماعت کی۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے لاہور رجسٹری میں پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ(پی کے ایل آئی) میں بچوں کے جگر کی پیوند کاری سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کی۔ انسٹی ٹیوٹ کے ڈاکٹر جواد ساجد نے بتایا کہ پی کے ایل آئی میں فوری طور پر بچوں کے جگر کی پیوند کاری ممکن نہیں ہے،جس پر چیف جسٹس پاکستان نے افسوس کا اظہار کیا اور ریمارکس دیئے کہ قوم سے کیا گیا وعدہ واپس لینا پڑے گا۔ چیف جسٹس پاکستان نے تشویش ظاہر کی کہ جگر پیوند کاری کے منتظر بچوں کی زندگی خطرے میں نہیں ڈال سکتے، بھارت ویزا نہیں دے گا، چائنہ جانے کی استطا عت نہیں ہے۔ چیف جسٹس پاکستان نے افسوس کا اظہار کیا کہ 70 سال ہو گئے، ہمارے ڈاکٹر اسپتالوں میں جدید سہولیات پیدا نہیں کرسکے جو آپریشن بھارت کرسکتا ہے وہ ہم کیوں نہیں کر سکتے۔ چیف جسٹس پا کستا ن نے تشویش ظاہر کی کہ پریشانی ہے کہ جگر پیوند کاری کے منظر بچوں کا کیا ہوگا۔ چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ کیا ان لوگوں کیخلاف ریفرنس دائر نہیں کیا۔ سربراہ ڈاکٹر جواد ساجد نے کہا کہ پی کے ایل آئی میں سہولیات تو موجود ہیں، مگر ماہرین کی ٹیم کا فقدان ہے، بڑوں کے جگر کی پیوند کاری پی کے ایل آئی میں مئی میں ممکن ہو سکے گی،ڈاکٹرز کی اجتماعی ذمہ داری تھی کہ وہ جگر پیوند کاری کیلئے مہم چلاتے،اوورسیز ڈاکٹر خالد شریف اپنی خدمات دینے کو تیار ہیں مگر آپریشن کہاں پر کروائیں۔ ڈاکٹر ہما ارشد نے عدالت کو بتایا کہ بچوں کے جگر کی پیوند کاری کیلئے جو انفرااسٹرکچر درکار ہے وہ مکمل نہیں، جگر پیوند کاری کے منتظر بچوں کیلئے 20 سال سے کوششیں کر رہی ہوں، پی کے ایل آئی کے سابق سربراہ ڈاکٹر سعید اختر کے پاس گئی تو انہوں نے جھاڑ پلا دی۔ چیف جسٹس نے باور کرایا کہ ڈاکٹر سعید اختر سے سوالات کئے تو سوشل میڈیا پر سپریم کورٹ کیخلاف مہم شروع کر دی گئی۔
تازہ ترین