ٹنڈوالہیار(نامہ نگار/جنگ نیوز) سابق صدر مملکت اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا کہنا ہے کہ کٹھ پتلیاں ملک نہیں چلاسکتیں، حکومت ون یونٹ چاہتی ہے، اس کو خطرہ ہوا تو وہی بچائیں گے جو انہیں لیکر آئے ہیں، عمران خان ہمارے کیسز آگے بھیجے گا تو آنے والا اسکے کیس آگے بھیجے گا، ہم تو جیل میں زندگی گزار چکے ہیں کیا عمران خان بھی جیل کا راستہ دیکھ سکے گا، وہاں رہ سکے گادیکھنا یہ ہے عمران خان کتنے دن جیل کی سختی برداشت کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب نے احتساب کمیشن بنایا میرے لئے تھا لیکن خوداس کا شکار ہو گے، شقوں میں تبدیلی کر کے آئین میں تبدیلی کرنا چاہتے ہیں جو ہم نہیں ہونے دیں گے، انڈے فروخت کرنے والوں سے حکومت نہیں چلے گی، ملک اس وقت سنگین بحران کا شکار ہے ہم روزگار دیتے ہیں اور یوٹرن کپتان روزگار چھین رہا ہے،کراچی میں پچاس ہزار سے زائد غریب لوگوں کو بےروزگار کر دیا جس کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سابق صدر پی پی کو چیئرمین آصف زرداری نے ٹنڈوالہ یار کے علاقے گوٹھ دریاخان مری میں اپنے نجی دورے کے دوران غلام قادر مری ہاوس پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلے والوں کی کوشش ہے کہ سسٹم توڑ دیں لیکن ہم جمہوریت کو نہیں گرنے دیں گے میں نہیں سمجھتا یہ حکومت سنبھال سکے گی، ہم نے الیکشن سے پہلے ہی کہا تھا آنے والی حکومت کٹھ پتلیوں کی حکومت ہوگی، موجودہ حکومت کو خطرہ ہوا تو ہم ان کی سپورٹ کیوں کریں گے، ان کی وہ سپورٹ کریں جو انہیں لائے ہیں، وہ ہی ان کی سپورٹ کریں یہ ہماری ہمت نہ آزمائیں، ہم ان کا ظلم برداشت کریں گے، جے آئی ٹی نے بلاول بھٹو زرداری کو نہیں بلایا ، مجھے اور میری بہن کو بلایا اور ہم نے اپنے جواب جمع کرا دیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ سمیت پورے پاکستان کی شوگرمیلز کو چلنا چاہئے کیوں کہ آبادگار برباد ہو رہے ہیں، امیر آدمی کو تو کوئی پرواہ نہیں، پر چھوٹا آبادگار کہاں جائیگا، آبادگاروں کوتکلیف پریشانی اب ہوئی ہےکیوں کہ اب دس سال سے وفاق میں ہماری حکومت نہیں ۔ سابق صدر کا کہنا تھا کہ بلے والوں کی پوری کوشش ہے کہ سسٹم توڑ دیں، ہم جمہوریت کو مضبوط کریں گے تاکہ کسی اور کو موقع نہ ملے، ڈکٹیٹر شپ سے بدتر ین جمہوریت بہتر ہے اور اسی سوچ کے تحت پارلیمنٹ میں بیٹھے ہیں تاکہ کوئی یہ نہ کہے کہ ملک نہیں چلتا، چلو اب گھر جاؤ، ہم یہ نہیں ہونے دیں گے ۔ آصف زرداری نے مزید کہا کہ اٹھارویں ترمیم کی کچھ شقوں کا بہانا بنا کر وہ 1973کا آئین منسوخ کرنا چاہتے ہیں، شقوں کا بہانہ بناکر دوبارہ ون یونٹ کی سیاست شروع کرنا چاہتے ہیں، ہم نے ون یونٹ کے خلاف بھی جدوجہد کی تھی، ہم دوبارہ ون یونٹ کی سیاست نہیں ہونے دیں گے، ون یونٹ کی مخالفت ہم نے کی ہے اور کرتے ہیں، جب تک جان میں جان ہے جنگیں ہوتی رہیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جب بھی پیپلزپارٹی کی وفاق میں حکومت آئی تو آبادگاروں کو فائدہ ہوا، ہم نے بیمارصنعتوں کو فعال کیا تاکہ روزگار بڑھے اور نوکریاں ملیں، ہماری اور موجودہ حکومت کی سوچ میں فرق ہے، ان کی سوچ بیکار سوچ ہے اس سے نقصان ہوگا۔ آصف زرداری نے کہا کہ بھارت اور دیگر طاقتیں افغانستان میں بیٹھ کر دہشت گردی کو بڑھا رہی ہیں، صدر ٹرمپ افغانستان میں موجود بھارت اور دیگر قوتوں کی دہشت گردی پر بھی کچھ جواب دیتے۔