لاہور (خبرایجنسی)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ فوج معیشت مضبوط اور سرحدیں مستحکم دیکھنا چاہتی ہے ، وزیر اعظم کو اختیار حاصل ہے کہ وہ جب چاہے انتخابات کروا سکتےہیں، وہ چاہیں تو 3 سال میں الیکشن کروادیں چاہیں تو 5 سال میں، جلد انتخابات ہونے سے کوئی قیامت نہیں آجائے گی،کرپشن خلاف جھاڑو پھرے گا ، آصف زرداری نے جب ’’سسرال ‘‘ جانا ہوتا ہے تو وہ پگڑی پہن لیتے ہیں، پی ٹی آئی کے لوگ گندگی میں پائے جائیں تو دوگنی سزا ہونی چاہیے،نوازشریف اور مریم نواز کی ڈیل سے متعلق کبھی کوئی بات نہیں کی،گرفتاری کے دوران مجھے شہبازشریف جیسی آسانیاں ملیں تو کبھی ضمانت کیلئے درخواست ہی نہ دوں،چیف جسٹس پاکستان نے قوم کیلئے جو فیصلے کئے ہیں انہیں تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ ریلوے کی آمدن میں نہ صرف اضافہ ہوا ہے بلکہ بیس ٹرینیں اپ اینڈ ڈائون کر کے ساڑھے 6لاکھ لیٹر تیل بھی بچایا ہے، انہوںنے کہا کہ ریلوے دھند کے باعث موٹروے پر سفرمیں مشکلات کے دوران مسافروں کو ریسکیو کرنے کیلئے تیار ہے اور وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ ضرور ت پڑنے پر لاہور سے رات آٹھ بجے اور راولپنڈی سے صبح دس بجے ٹرین چلائی جائے۔ انہوںنے کہا کہ رحمان بابا ایکسپریس چلانے جارہے ہیں اور 23دسمبر تک اس کا کرایہ پچاس فیصد کم کر دیا گیا ہے جو675روپے ہوگا۔ہماری توجہ فریٹ پر مرکوز ہے اور ہم اس میں انقلاب لائیں گے ،ایم ایل ون کا 31دسمبر سے پہلے فیصلہ ہو جائے گا،اس کے لئے موڈ آف انویسٹمنٹ، کاسٹ اور دیگر شرائط کے حوالے سے جائزہ لے کر جلد قوم کو خوشخبری سنائیں گے،ہم چاہتے ہیں کہ چین کے تعاون سے جائز قیمت اور جائز شرح سود کے ساتھ اس کو آگے لے کر چلیں۔انہوں نے کرپشن کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اب جھاڑو پھرے گی ، آصف زرداری نے جب ’’ سسرال‘‘ جانا ہوتا ہے تو وہ پگڑی پہن لیتے ہیں۔اعظم سواتی نے ایک چھوٹے سے معاملے پر استعفیٰ دیدیا بجائے انہیںسراہنے کے ان کی تضحیک تو نہ کریں ، زلفی بخاری کا کیس ابھی عدالت میں ہے اور کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ فوج حکومت کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے ،میں منشور کی بات نہیں کر رہا، پاک فوج ملک کے مسائل کا حل اور معیشت کو مستحکم ہوتے دیکھنا چاہتی ہے۔جنرل قمر باجوہ نے ایک جپھاماراجس کی چیخیں اتر پردیش تک سنی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ بھی آئین و قانون کے ساتھ کھڑی ہے اور پوری قوم چیف جسٹس پاکستان کی جانب دیکھ رہی ہے ، چیف جسٹس پاکستان نے قوم کیلئے جو فیصلے کئے ہیں انہیں تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پچھلی حکومت میں ڈان لیکس تھا، نواز شریف نے اجمل قصاب کا پتہ بتایا کہ جائو انٹر ویو کرو،باہر کے ملکوں سے کالیں تھیں ، سابق حکومت نے اپنے سے بڑے کام کئےجب آپ کرپشن سے لبریز ہوں، جب آپ منی لانڈرنگ میں ملوث ہوں تو ان حالات سے گزرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج ملک کا سب سے مضبوط ادارہ ہے جو ملک کی ترقی ،آئینی ،جمہوریت ،نظریاتی ،معاشی ،اقتصادی اورسرحدوں کی بہترمعاملہ فہمی کیلئے کام کررہا ہے۔ کیا امریکہ میں آٹھ آٹھ حکومتیں نہیں ، کیا وہاں پنٹا گون، سی آئی اے، تھنک ٹینک اور صدر نہیں۔پاک فوج ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے ، آئی ایس پی آر اسی طرح ایک ادارہ ہے جس طرح دوسرے ممالک میں سرکاری اداروں کے ترجمان ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے حلقے میں جی ایچ کیو ،گیریڑن ،ٹین کور،ایوی ایشن اور فضائیہ کا ہیڈ کوارٹر ہے اور میںسب کے ووٹ کانمائندہ ہوں اگر وہ ووٹ دیں تو تاحیات ممبر ہی رہوں۔انہوں نے کہا کہ شہبازشریف این آر او کیلئے نوے کے زاویے سے زیادہ مرے جارہے ہیں ،میں عقلمندوں کا لیڈر ہوں بے وقوفوں سے بات نہیں کرتا۔