لاہور(نمائندہ جنگ)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سرا ج الحق نے کہاہے کہ مغرب کے ایجنڈے پر چلنے کی بجائے پاکستان اور عالم اسلام کو اپنے ایجنڈے پر چلنا ہوگا۔ہماری کامیابی مغربی ایجنڈے پر چلنے میں نہیں یہ تباہی کا راستہ ہے۔ پاکستان کا مسئلہ آبادی نہیں وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم اور ساٹھ فیصد سے زیادہ بنجر پڑی زمین کو زیر کاشت نہ لانا ہے۔حکومت وسائل کی منصفانہ تقسیم ، کرپشن کے خاتمہ اور بنجر زمین کو آباد کرانے کی طرف توجہ دے تو تمام مسائل حل ہو سکتے ہیں۔جن ممالک نے آبادی کم کی وہاں انفرادی اور اجتماعی سکون ختم ہو کر رہ گیاہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ انسانی تاریخ گواہ ہے کہ آج تک جس نے بھی فطرت سے بغاوت کی وہ امن و سکون کی زندگی نہیں گزار سکا ۔ مغرب اور یورپ آبادی پر کنٹرول کو ترقی کا زینہ سمجھتے تھے لیکن آج انہوں نے آبادی بڑھانے کے کئی پروگرام شروع کر رکھے ہیں اور بچوں والے والدین کو سرکاری گھروں سمیت مالی مراعات سے نوازا جارہاہے ۔ ہمارے ہاں بلو چستان کی آبادی سب سے کم اور پنجاب کی زیادہ ہے ۔ترقی و خوشحالی آبادی میں کمی سے ہوتی تو بلوچستان سب سے خوشحال اور پنجاب پسماندہ ہوتا ۔ انہوں نے کہاکہ اب ہمیں اپنی پسماندگی کے اصل اسباب کو دور کرنے لیے بہتر منصوبہ بندی اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بناناہوگا۔ انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس اور وزیراعظم کی طرف سے ڈیموں کی تعمیر کا منصوبہ قابل ستائش ہے اس کی جلد از جلد تکمیل کے لیے ضروری ہے کہ احتساب کے عمل کو تیز اور وسیع کیا جائے اور اندرون و بیرون ملک پڑی چوری کی دولت واپس لانے کی طرف توجہ دی جائے ۔