• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ساہیوال ،CTD فائرنگ،3چھوٹے بچوں کے سامنے ماں، باپ، بہن اور ڈرائیور قتل، ملوث اہلکار گرفتار، JITتشکیل

لاہور،گگومنڈی، ساہیوال(نمائندگان جنگ، مانیٹر نگ سیل، خبر ایجنسیاں) ساہیوال میں سی ٹی ڈی نے فائرنگ کرکے 3چھوٹے بچوں کے سامنے ماں، باپ ، بہن اور ڈرائیور کو قتل کردیا ، کار میں سوار فیملی لاہور سے بورے والا شادی میں جارہی تھی، ایک بچے کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا،2بچیاں فائرنگ میں محفوظ رہیں،عینی شاہدین کا کہناہےکہ کارسواروں نے کوئی مزاحمت کی نہ پولیس نے گاڑی روکی،سیدھی فائرنگ کردی ، ادھرزخمی بچے کا کہناہےکہ ابو نے کہا پیسے لے لو ہمیں نہ مارو،بعد ازاں ورثا نے لاہور فیروزپور روڑ پراحتجاج کیا جس سے ٹریفک بلاک اورمیٹروسروس معطل ہوگئی،وزیر اعظم نے سخت نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ، وزیر اعلیٰ پنجاب کے حکم پر ان اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دیدی گئی،دوسری جانب سی ٹی ڈی کا دعویٰ ہےکہ مرنےوالےپنجاب کے خطرناک دہشت گرد تھے جن کے قبضے سے 3بچے بھی بازیاب کروائے۔تفصیلات کےمطابق ترجمان سی ٹی دی نے دعویٰ کیاہےکہ پنجاب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی )کے اہلکار کار کا پیچھا کرتے ہوئے قادرآباد پہنچی اور گاڑی کو روکا جہاں فائرنگ کا تبادلہ ہوا فائرنگ کے نتیجے میں مبینہ دہشت گرد 2 مرد اور 2 خواتین ہلاک ہو گئے اورایک بچہ زخمی ہو گیا ،واقعے سے متعلق ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ مارے جانے والے افراد دہشت گرد تھے جبکہ ان کے قبضے سے 3بچے بھی بازیاب کروائے گئے ہیں۔سی ٹی ڈی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ مارے جانے والے افراد دہشت گردوں کے سہولت کار تھے تاہم پنجاب پولیس نے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کردیا، کار سوار بچوں نے عینی شاہدین کو بتایا کہ ان کے ممی پاپا کو پولیس نے مارا، جب بچوں کا بیان قلمبند کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ جاں بحق افراد ان کے والد، والدہ، خالہ اور ڈرائیور ہیں، وہ لوگ رشتے داروں سے ملنے بورے والا جارہے تھے کہ راستے میں پولیس نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کی۔پولیس ترجمان نے کہا کہ سی ٹی ڈی اہلکار ہلاک ہونے والے مرد و خواتین کی لاشیں اور بچوں کے علاوہ کار سے برآمد ہونے والی اشیا اپنے ساتھ لے گئے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ پولیس نے نہ گاڑی روکی اور نہ تلاشی لی بلکہ سیدھی فائرنگ کردی جبکہ گاڑی سے بھی کوئی اسلحہ برآمد نہیں ہوا، نیز ڈگی میں بچوں کے ہونے کا دعویٰ بھی غلط ہے کیونکہ ڈگی میں اتنی گنجائش ہی نہیں۔عینی شاہدین نے مزید بتایا کہ واقعے کے بعد پولیس بچوں کو پٹرول پمپ پر چھوڑ گئی اور تھوڑی دیر بعد پولیس اہلکار بچوں کو دوبارہ ساتھ لے گئے،وزیر اعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے حکام سے اس کی فوری رپورٹ طلب کرلی۔انسپکٹر جنرل (آئی جی)پنجاب پولیس امجد جاوید سلیمی نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی فوری تحقیقات کا حکم دیدیا۔سی ٹی ڈی کی جانب سے ابتدائی رپورٹ آئی جی پنجاب کو ارسال کردی گئی جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ مارے جانے والے افراد دہشت گردوں کے سہولت کار تھے۔ادارے کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ ان لوگوں کے ساتھ ان کے ساتھی بھی موجود تھے جو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے جن کا تعلق دہشت گرد تنظیم داعش سے ہے جن کی شناخت شاہد جبار اور عبدالرحمن کے نام سے ہوئی ہے۔سی ٹی ڈی حکام کا کہنا تھا کہ مذکورہ دہشت گرد سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کے اغوا میں ملوث تھے جبکہ ساہیوال اور فیصل آباد میں مارے جانیوالے دہشتگردوں کے ساتھی تھے۔ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق ساہیوال واقعے کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی جس کی سربراہی ڈی آئی جی ذوالفقار حمید کریں گے۔ترجمان پولیس نے بتایا کہ جےآئی ٹی میں آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی کےافسران بھی شامل ہوں گے جب کہ جے آئی ٹی تین روز میں تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرے گی۔ علاوہ ازیں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پنجاب کے وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ ہم ابتدائی تحقیقات کے بعد ہی کچھ کہہ سکتے ہیں، کراچی میں حساس اداروں کی جانب سے گرفتار دہشت گرد کی نشاندہی پر سی ٹی ڈی کی جانب سے ان کے خلاف کارروائی کی گئی، اگر مارے جانے والے افراد دہشت گرد نہیں ہیں تو سی ٹی ڈی اہلکاروں کو معطل کرکے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔دوسری جانب ساہیوال میں سی ٹی ڈی کی فائرنگ سے ہلاک ہونےوالوں کے ورثانے گزشتہ روز ساہیوال کےنواحی گاؤں 293/ای بی اورفیروز پور روڈ چونگی امر سدھو روڈ بلاک کرکے شدید احتجاج کیا،اہل علاقہ نے میٹرو بس سروس کو بھی مکمل طور پر بند کردیاجبکہ لاہور قصور روڈ بھی بلک کر دی ، مظاہرین کے احتجاج سے فیروز پورروڈ ااور گردونواح کی سڑکوں پر بدترین ٹریفک بلاک ہو گئی،فائرنگ سےجاں بحق ہونےوالوں میں خلیل اس کی بیوی نبیلہ اوربیٹی13 سالہ اریبیہ شامل ہیں۔

تازہ ترین