• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی بی اے سکھر کے اسکول اساتذہ ٹیسٹ میں بے قاعدگیوں کا انکشاف

کراچی (سید محمد عسکری/اسٹاف رپورٹر) آئی بی اے سکھر یونیورسٹی کی جانب سے اسکول اساتذہ کے لئے گئے تحریری ٹیسٹ میں سنگین بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ اس ٹیسٹ میں امیدواروں کے پاس ہونے کا تناسب حیران کن طور پر 20 فیصد سے بھی کم رہا تھا جس کے بعد سے سندھ کے نظام تعلیم پر سوالات اٹھنا شروع ہوگئے تھے اور اس پر تنقید شروع ہو گئی تھی۔ تاہم محکمہ تعلیم کے ذرائع کے مطابق جونیئر اسکول ایلیمینٹری ٹیچر اورارلی چائلڈ ہڈ ٹیچرز کے لئے ہونے والے تحریری ٹیسٹ کے سوالات کاجائزہ لیا گیا تو اس میں سنگین بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں جس پر آئی بی اے سکھر کو اس حوالے سے باقاعد ہ خط لکھا گیا۔ محکمہ تعلیم کے ذرائع کے مطابق ٹیسٹ میں بھرتی پالیسی کی خلاف ورزی ہوئی ۔ ای سی ٹی کے تحریری ٹیسٹ میں 80 فیصد نمبر ارلی چائلڈ سے متعلق ہونے چاہئے تھے مگر صرف 20 فیصد لئے گئے اسی طرح سوال نمبر 81,32,6 اور 98 کے جوابات غلط یا کنفیوژنگ تھے۔ آنسر کی کے نمبر دس اور ویب سائڈ پر موجود نمبروں میں فرق تھا ۔ اسکے علاوہ 11 سوالات ہیڈماسٹرز کے ٹیسٹ سے لئے گئے تھے جو 2017 میں لیا گیا تھا۔ 15 سوالات باقی کورس ایسوسی ایٹ ٹیسٹ سے لئے گئے تھے جو آئی بی اے سکھر نے 2018 میں لئے تھے۔ خط میں کہا گیا کہ میرٹ لسٹ بھی تاحال اپ لوڈ نہیں کی گئی ہے۔ اس طرح تمام ٹیسٹ کی آنسر کی بھی تاحال ویب سائٹ پر دستیاب نہیں ہے۔ آئی بی اے سکھر کے ڈائریکٹر نثار صدیقی نے کہ کہا کہ ہم نے محکمہ تعلیم کو ساری تفصیلات سے آگاہ کردیا ہے جو میڈیا میں آیا اور جو اعتراضات ہوئے ہم اس کے جوابات دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جانب سے کوئی بے قاعدگی نہیں ہوئی۔ ٹیسٹ بالکل صحیح طریقے سے لیا گیا ہے اور امیدواروں کو نمبرز بھی میرٹ پر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا پالیسی کے مطابق 60 فیصد نمبر لانے والا امیدوار پاس ہے۔
تازہ ترین