نوڈیرو (نامہ نگار)نوڈیرو شگر مل کے قریب سکھر لاڑکانہ بائی پاس پر دو نا معلوم ہتھیار بندوں کی فائرنگ سے چنگچی رکشہ پر سوار مزدوری کا کا م کرنے والے ضلع باجوڑ ایجنسی سے تعلق رکھنے والے وحید گل، رائیس خان اور عامر گل پٹھان جاں بحق، نوڈیرو تھانہ کی پولیس جائے واقعے پر پہنچ کر واقع کی تفتیش شروع کردی ۔تفصیلات کے مطابق نوڈیرو شگرمل سکھر لاڑکانہ بائی پاس پر دو موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے مزدوری کا کام کرنے والے وحید گل ،رائیس خان جاں بحق جبکہ انکے ساتھ عارف گل سخت زخمی ہو گیا تھا ، چنگچی رکشہ ڈرائیور کے مطابق وہ لاڑکانہ سے ان افراد کو مدیجی کی جانب لا رہا تھا کے نوڈیرو شگر مل کے قریب سکھر لاڑکانہ بائی پاس پر سامنے سے آنے والی موٹر سائیکل پر سوار دو ہتھیار بندوں نے رکشہ روک کر رکشے پر بیٹھے تینوں افراد پر فائرنگ کردی جس پر دو افراد موقع پر جاں بحق ہوگئے اور ایک شدید زخمی ہوگیا ،جاں بحق اور زخمی شخص دیہاتی علاقوں میں ڈنر سیٹ فروخت کیا کرتے تھے نوڈیرو اسپتال میں پہنچنے والے زخمی عامر گل پٹھان کو فوری لاڑکانہ کے چانڈکا میڈیکل اسپتال منتقل کردیا جہاں پر مقتول عامر خان زخموں کے تاپ نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا جس کی نعش کو بھی چانڈکا اسپتال لاڑکانہ سے نوڈیرو اسپتال لایا گیا ، دوسری جانب پولیس کے مطابق جاں بحق افراد سے برآمد ہونے والے شناختی کارڈز کے مطابق جاں بحق افراد کا تعلق ڈالخانہ خار تحصیل خار باجوڑ ضلع باجوڑ ایجنسی سے بتایا گیا ہے پولیس کی جانب سے مزید تفتیش کی جاری ہے۔کراچی سے اسٹاف رپورٹر کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نوڈیرو شوگر مل کے قریب مزوروں کے قتل کا نوٹس لے لیا ، ان کا کہنا ہے کہ سندھ کا امن خراب کرنے کی سازش کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا ، اپنے ایک اعلامیہ میں وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈی آئی جی لاڑکانہ کو قاتلوں کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا، ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں رہنے والا ہر شخص سندھی اور ہمارا بھائی ہے، دوسری جانب ٹنڈو باگو میں خان بہادر میر غلام محمد تالپور ہائیر سیکنڈری اسکول کی صد سالہ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتےمراد علی شاہ نے کہا کہ گزشتہ دنوں کراچی میں قتل ہونے والے ارشاد رانجھانی کا قتل انسانیت سوز واقعہ تھا، اسے لسانی رنگ نہ دیا جائے ، لسانیت کا رنگ دینے والوں کو خبردار کرتا ہوں سندہ حکومت اسےہرگز برداشت نہیں کریگی، وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ارشاد رانجھانی کے واقعے سے ایسا لگتا تھا کہ انسانیت ختم ہوگئی ہے، لوگ وہاں کھڑے تماشہ دیکھ رہے تھے ، پولیس نے انتہائی غفلت کا مظاہرہ کیا اور ارشاد رانجھانی کو اسپتال لے جانے کی بجائے تھانے لے گئی۔