لندن : جم پیکارڈ
برطانوی حکومت نے برطانیہ کے تجارتی مستقبل کے بارے میں خدشات کم کرنے کے حوالے سے بریگزٹ کے بعد دونوں ممالک کے مابین اضافی ٹیرف سے بچنے کیلئے سوئٹزرلینڈ کی حکومت کے ساتھ تجارتی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
وزیر تجارت لام فاکس پیر کے روز سوئس شہر برن میں تجارتی تسلسل کےنئے معاہدے پر دستخط کریں گے،ان کا کہنا ہے کہ اس سے اہم بچت فراہم کرنے اور برطانوی ملازمتوں کی حفاظت کے لئے مدد ملے گی۔
محکمہ تجارت نے کہا کہ برطانوی گاڑیوں کا شعبہ اپنی برآمدات پر ٹیرف کی مد میں سالانہ اسی لاکھ پاؤنڈ سے زائد بچا سکتا ہے جس کا اطلاق ہوگا اگر معاہدہ طے نہیں ہوتا، جبکہ ایلومینیم کی برآمدات سے چالیس لاکھ پاؤنڈ بچائے جاسکتے ہیں اور قیمتی پتھروں اور دھاتوں کی برآمدات سے چالیس لاکھ پاؤنڈ بچائے جاسکیں گے۔
لام فاکس 40 موجودہ معاہدوں کو یقینی بنانے کی کوششیں کررہے ہیں، یورپی یونین کے ذریعے جن سے برطانیہ مستفید ہوتا رہا 29 مارچ کو تیسرے ممالک کے طور پر ان کی نئی شرح پرتجدید ہورہی ہے، جب برطانیہ بلاک کو چھوڑنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
لندن تیسری پارٹی سے متعلق معاملات کی وسیع اکثریت کا نقش ثانی تیار کرنے میں ناکام رہا ہے، روانگی کے عمل سے جاپان، کینیڈا اور جنوبی کوریا جیسے ممالک کے ساتھ تجارتی شرائط پر کاروباری اداروں کو غیر یقینی صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا اگر بغیر کسی معاہدے کے بریگزٹ کا عمل ہوتا ہے۔
اگر ایسا ہوتا ہے تو پھر ٹیرف عالمی تجارتی تنظیم کی شرائط پر واپس آجائیں گے،یہ ایک ایسا امکان ہے جس نے بہت سی کمپنیوں کو خبردار کردیا۔
2016 میں بریگزٹ پر رائے شماری کے بعد سے سوئٹزرلینڈ کے ساتھ معاہدہ سب سے بڑے تجارتی معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں،2017 میں دونوں ممالک کے درمیان سالانی 32 ارب پاؤنڈ مالیت کی تجارت ہوئی تھی۔
فارو جزائر، چلی،اسرائیل اور جنوبی افریقہ کے چند ممالک کے ساتھ نئے انتظامات کے ساتھ اب تک چند ایک معاہدوں کی تجدید کی گئی ہے۔
فی الحال برطانیہ میں یورپی یونین کے ساتھ ہونے والے 40 معاہدوں کے ذریعے 71 ممالک کے ساتھ تجارتی معاملات ہیں جو برطانوی تجارت کے 11 فیصد کا احاطہ کرتے ہیں۔ جبکہ لام فاکس نے کہا کہ انہیں متعدد ممالک سے یقین دہانی حاصل ہے، کاروباری گروپس کو چند بڑے معاہدوں کی نقل تیار کرنے میں سست پیشرفت پر تشویش ہے۔
گزشتہ ماہ وزیر تجارت نے دوسرے ممالک پر پیشرفت کی کمی کا الزام لگایا کہ وہ اس بات کا یقین کرنے سے انکار کرتے ہیں کہ برطانیہ کسی معاہدے کے بغیر یورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم تیار ہیں اور ہم نے ہماری تمام تجاویز آگے بھیج دی ہیں، کافی ممالک معاہدے بغیر کیلئے تیاریاں کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔
یورپی یونین نے اتفاق کیا ہے کہ اس کے تجارتی معاملات بریگژت کی منتقلی کے دو سال کے عرصے کے دوران برطانیہ کا احاطہ جاری رکھا جائے گا، اگر برطانوی پارلیمنٹ نے تھریسامے کے علیحڈگی کے معاہدے کی توثیق کردی،فرض کرتے ہیں دیگر جماعتوں کو اعتراض نہیں ہے۔
تاہم، بریگزٹ کے حامیوں کی امریکا کے ساتھ تیزی سے معاہدوں پر اتفاق کی امیدیں تھریسامے کے چیکر پلان کیلئے ٹرمپ انتظامیہ کیلئے عداوت کی وجہ سے کم ہوگئیں، چیکر پلان غیر معینہ سامان کیلئے برطانیہ کو یورپی یونین کے قوانین پر منسلک رکھے گا۔
گزشتہ ہفتے فنانشل ٹائمز نے جاپان اور برطانیہ کے درمیان بات چیت میں تعطل کا انکشاف کیا تھا ، جاپان کو اعتماد ہے کہ یہ موجودہ معاہدے سے بہتر معاہدے حاصل کرسکتا ہے۔
عین اسی وقت پر بین الاقوامی تجارت کے شعبہ نے 30 کاروباری گروپس کو وقت کے اندر زیادہ تر تجارتی معاہدوں کو دوبارہ کرنے میں ناکامی کے بارے میں معلومات دیں۔