کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے پی پی قیادت پر مزید دباؤ آئے گا، ن لیگ کے رکن قومی اسمبلی کھیل داس کوہستانی نے کہا کہ ہم پاکستان میں خوش ہیں ہمیں آئین و قانون کے مطابق تحفظ دیا جائے،ماہر ٹیکس امور اشفاق تولہ نے کہا کہ ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ کیلئے موجودہ ٹیم ناکافی ہے۔سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا کہ حکومت کی طرف سے پی پی قیادت پر مزید دباؤ آئے گا، آصف زرداری جن پرانے کیسوں میں بری ہوچکے ہیں انہیں دوبارہ کھولا جائے گا، آصف زرداری کی ریاست کے ساتھ جو انڈراسٹینڈنگ تھی وہ اب ختم ہوگئی ہے، عمران خان بات نہیں مان رہے وہ چاہتے ہیں کہ نواز شریف اور آصف زرداری کو سیاسی طور پر ختم کردیا جائے،عمران خان ڈٹ گئے ہیں اور وہ ریاست کی بات بھی نہیں مان رہے، ریاست نہیں چاہتی تھی کہ حکومت کو عدم استحکام کا سامنا کرنا پڑے، ریاست نے نواز شریف اور شہباز شریف کے ساتھ لائن آف کمیونیکشن کھول لی ہیں ، اس صورتحال میں پیپلز پارٹی جوابی دباؤ بڑھانے کی کوشش کررہی ہے،ن لیگ اور پیپلز پارٹی مل جاتے تو حکومت پر دباؤ بڑھ سکتا تھا۔ نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ بلاول کھری کھری باتیں تو کررہے ہیں مگر آصف زرداری اور دیگر پارٹی قیادت کو نہیں بچاپائیں گے، پی پی سندھی نیشنل ازم اور سندھی سپورٹ دکھانے کی کوشش کرے گی، ایسا لگتا ہے کہ نواز شریف کی ڈیل سے پہلے آصف زرداری اندر ہوجائیں گے، پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کی کارکردگی پر بہت سوالات ہیں، سندھ حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد تحریک لانے کی کوشش بھی کی جاسکتی ہے۔ ن لیگ کے رکن قومی اسمبلی کھیل داس کوہستانی نے کہا کہ سندھ میں ہندو لڑکیوں کے جبری مذہب کی تبدیلی اور شادی کے واقعات تسلسل سے ہوتے رہے ہیں، مارچ میں سندھ سے چھ لڑکیوں کے اغوا کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جن کم عمر لڑکیوں کا مذہب تبدیل اور شادی کروائی جاتی ہے ان سے والدین کو ملاقات کا موقع نہیں دیا جاتا ہے، آئی جی سندھ کو اغوا کے ان واقعات سے مطلع کیا مگر آج تک ایف آئی آر نہیں کٹی، میرے اسمبلی میں نوٹس جمع کروانے کے بعد جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے ہمیں بلا کر اس پر بات چیت کی، مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اقلیتوں اور اکثریت میں کوئی فرق نہیں ہم سب پاکستانی ہیں۔کھیئل داس کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان میں خوش ہیں ہمیں آئین و قانون کے مطابق تحفظ دیا جائے۔ ماہر ٹیکس امور اشفاق تولہ نے کہا کہ ٹیکس خسار ے میں اضافہ کی وجہ حکومتی یا ایف بی آر ٹیم کی ناتجربہ کاری ہوسکتی ہے، اگر ایف بی آر کو روز دھمکیاں دی جائیں کہ تمہیں نہیں چھوڑوں گا تو اس کا نفسیاتی اثر آتا ہے، ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ کیلئے موجودہ ٹیم ناکافی ہے، چیئرمین ایف بی آر کا ریونیو سروس سے کبھی تعلق نہیں رہا، وہ اپنی بہترین کوشش کررہے ہیں مگر ٹیم تو وہی پرانی ہے، پالیسی بورڈ میں تبدیلیاں کر کے جدید دور کے لوگ لائیں اور بورڈ کو خودمختار بنایا جائے۔