کراچی(ٹی وی رپورٹ) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے آئینی ضرورت پوری کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کو خط لکھ کر الیکشن کمیشن کے دو ارکان کی تقرری کیلئے تین تین نام بھجوادیئے ہیں، لیڈر آف دی ہاؤس اور لیڈر آف دی اپوزیشن کے درمیان ناموں پر اتفاق ہوجاتا ہے تو ٹھیک ورنہ پارلیمانی کمیٹی فیصلہ کرے گی، اس تمام عمل کی روح اپوزیشن کی مشاورت اورا عتماد سے کوئی راستہ نکالنا ہے، یہ مشاورت خط و کتابت کے ساتھ بالمشافہ ملاقات بھی ہوسکتی ہے جبکہ کوئی ان کی نمائندگی بھی کرسکتا ہے، وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی بالمشافہ ملاقات کا آپشن بھی موجود ہے۔ وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر ولید اقبال، ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری اور پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری منظوراحمد بھی شریک تھے۔سینیٹر ولید اقبال نے کہا کہ شیخ رشید نے عدالتی فیصلے کو سودے بازی کا نتیجہ قرار دیا تو ایسی بات توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہے، مقدمات میں نامزد جو شخص بھی ملک سے باہر ہے اسے واپس لانے میں بے بسی نظر آتی ہے، وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورت خط و کتاب ، فون پر یا کسی نمائندے کے ذریعہ بھی ہوسکتی ہے،ہمارے نظام میں بہت سے سقم ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے۔طلال چوہدری نے کہا کہ توہین عدالت پر سب کیخلاف یکساں سلوک ہونا چاہئے، ہم نہیں چاہتے کہ شیخ رشید عدالتی فیصلے سے نااہل ہوں انہیں میدان میں شکست دیں گے، فواد چوہدری کے سیاسی ابو مشرف ، زرداری، گجرات کے چوہدری اور اب عمران خان ہیں۔ چوہدری منظور احمد نے کہا کہ ڈکٹیٹر کو کوئی پوچھنے والا نہیں باقی لوگوں پر کیس بنائے جارہے ہیں۔