• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان کے متبادل شہباز شریف یا بلاول زرداری نہیں ،فواد چوہدری

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں گفتگو کرتےہوئے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کے متبادل شہباز شریف یا بلاول زرداری نہیںہیں ، پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ بلاول یوٹرن نہیں لیتے وہ اپنے ٹرن پر کھیلتے ہیں ،نواز شریف کو کوئی بڑاریلیف نہیں ملا، سینئر تحقیقاتی صحافی عمر چیمہ نے کہا کہ خسرو بختیار کے اثاثوں سے متعلق نیب کی تحقیقات پر خبر دی ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ شریف برادران کو ریلیف ملنے سے وزیراعظم عمران خان بے چین نہیں ہیں، عمران خان کی کسی سے ذاتی دشمنی نہیں ہے، شریف برادران کے کیسوں میں قانونی طریقہ کار پر عمل ہورہا ہے جس کا احترام کرتے ہیں، ن لیگ ہمارے لیے سیاسی چیلنج نہیں ہے، شریف برادران نے ملک کا پیسہ لوٹا انہیں ضمانت ملتی ہے تو عوام کو تکلیف ہوتی ہے، پاکستان میں جو بھی احتساب چاہتا ہے اسے اس پر خوش نہیں ہونا چاہئے، ملک میں سیکڑوں قیدی جیلوں میں مرجائیں انہیں کوئی نہ پوچھے لیکن ایک صاحب کو ٹینشن کی وجہ سے ضمانت مل جائے تو تکلیف ہونی چاہئے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان کے متبادل شہباز شریف یا بلاول زرداری نہیں ہیں، بلاول اندرون سندھ کے ایک چھوٹے سے حصے کے جبکہ شہباز شریف وسطی پنجاب کے چھوٹے سے حصے کے لیڈر ہیں، عمران خان کراچی سے خیبر ،کوئٹہ سے اسلام آباد تک اور گلگت بلتستان سے کشمیر تک پورے پاکستان کے لیڈر ہیں، بطور سیاسی قیادت پاکستان میں عمران خان کو کوئی مقابلہ درپیش نہیں ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں ہر فرد سمجھتا ہے کہ احتساب کا عمل آگے چلنا چاہئے، نواز شریف کی ضمانت کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہے، ن لیگ وقت سے پہلے خوشیاں منالیتی ہے بعد میں لڈو گلے سے نہیں اترتے، ماضی میں مجبوری رہی ہے کہ ایک پارٹی پر سختی بڑھتی تو دوسرے کو ریلیف دینا پڑتا تھا، عوامی مقبولیت میں عمران خان کا آصف زرداری اور نواز شریف کا کوئی مقابلہ نہیں ہے، قانون اپنا راستہ خود بنارہا ہے اس میں حکومت کی یا کسی اور کی مداخلت نہیں ہے، ان کا جیلوں میں آنا جانا لگا رہے گا ان پر یہ کوئی آخری کیس نہیں ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نیب نے اپنا کام بہت پھیلالیا ہے، وزیراعظم کہہ چکے ہیں کہ نیب کو میگا مقدمات پرتوجہ دینا چاہئے، ایک میٹنگ میں سینئر بیوروکریٹس نے اپنے تحفظات چیئرمین نیب کے سامنے رکھے تھے، چیئرمین نیب نے ان تحفظات پر اقدامات کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی، نیب بہت چھوٹے معاملات میں خود کوا لجھالیتا ہے اس پر فکر موجود ہے، بیوروکریٹس کے علاوہ تاجروں اور کاروباری طبقہ کو بھی اس حوالے سے شکایات ہیں، اداروں کو اپنا خوداحتسابی کا عمل بھی شروع کرنا چاہئے، نیب اور عدالتوں کا اپنا خوداحتسابی کا نظام ہے اسے بروئے کار لانا ہوگا۔
تازہ ترین