وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ گزشتہ 10 سال سے سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے، گزشتہ 10 سال سے ہی سندھ کے حالات ابتر ہوئے ہیں، جو وفاق کی جماعت تھی وہ اب اندرونِ سندھ تک محدود ہو گئی ہے، پیپلزپارٹی کی تنزلی کی وجہ سندھ کےعوام جانتے ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان کراچی سے گھوٹکی پہنچ گئے، جہاں وہ جلسہ عام سے خطاب کریں گے، جی ڈی اے رہنما سردار علی گوہر مہر کے گوہر پیلس میں جلسے کا اسٹیج تیار کیا گیاہے۔
وزیر خارجہ نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے ساتھ ذوالفقار مرزا، صفدر عباسی اور دیگر لوگ بیٹھے ہیں، گھوٹکی پنجاب اورسندھ کوجوڑتا ہے، میں نے جب پی ٹی آئی میں شمولیت کا فیصلہ کیا تھا تو پہلے جلسے کےلیے گھوٹکی کا انتخاب کیا تھا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جووفاق کے نمائندہ تھے، وہ وفاق کی نمائندگی نہیں کر رہے، جو وفاق کی علامت تھے، وہ بلوچستان میں ہیں نہ خیبرپختون خوا میںہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو وفاق کی علامت تھے وہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بھی نظر نہیں آتے، جو وفاق کی جماعت تھی وہ اب اندرونِ سندھ تک محدود ہو گئی ہے جبکہ پی ٹی آئی کی سوچ وفاق کی ہےاوروفاق کی علامت بنے گی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ فیصلہ کیا ہے کہ عمران خان کا ساتھ دے کر ملک میں تبدیلی لانی ہے اور نیا پاکستان بنانا ہے، جب پی ٹی آئی میں آنے کا فیصلہ کیا تومجھے کہا گیا کہ یہ فیصلہ میری سیاسی خودکشی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تبدیلی آ نہیں رہی، تبدیلی آ گئی ہے، تبدیلی کی ہوا خیبرپختون خوا سے چلی اور پنجاب میں داخل ہوئی، پنجاب میں لوگوں نے نون لیگ کو اکھڑتے ہوئے دیکھا۔
شاہ محمود قریشی نے سوال کیا کہ کیا خیبر پختون خوا میں اے این پی اور جے یوآئی (ف) کا وجود نظر آ رہا ہے؟ خیبرپختون خوا کے عوام تبدیلی لاسکتے ہیں توسندھ کے عوام کیوں نہیں لاسکتے؟
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سندھ سے میرا رشتہ پونے آٹھ سوسال سے ہے، میری سیاسی آنکھ سندھ میں بہت بڑی تبدیلی دیکھ رہی ہے، پیپلز پارٹی وفاق میں حکومت بنانے کی اہلیت سے محروم ہو چکی ہے۔