مسلم لیگ نون کے رہنما، پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور میاں شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز کہتے ہیں کہ نیب کے حکام سپرمین بن کر آئے تھے،عمران نیازی چور ڈاکو ڈھونڈنے ہیں تو اپنی کابینہ میں ڈھونڈو۔
حمزہ شہباز نے نیب حکام کی جانب سے رہائشگاہ پر چھاپہ مارے جانے اور واپس چلے جانے کے بعد گھر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا، ایسا لگا جیسے ہم دہشت گرد ہیں، جس طرح دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے بالکل اسی طرح یہاں کارروائی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی مجھے نوٹس ملا میں تمام تحفظات کے باوجود پیش ہوا، پاکستانیوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ میری بیٹی زندگی اور موت کی کشمکش میں تھی، ایسی کیا قیامت ٹوٹ پڑی تھی جو میرے گھر پر دھاوا بولا گیا۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ کل اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا ہے کہ آپ لوگوں کی تضحیک کرتے ہیں، پشاور میٹرو میں اربوں کی کرپشن کا پتہ چلتا ہے لیکن کرپشن کرنے والے دندناتے پھرتے ہیں، گرفتاری ہوتی ہے تو نواز شریف، شہبازشریف، مریم نواز اور حمزہ شہباز کی ہوتی ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ آج اس اقدام کی کیا ضرورت تھی؟ نیب کی شرمناک حرکت کے بعد کسی کی عزت محفوظ نہیں رہے گی، نیازی صاحب آپ ایک دن جیل میں نہیں کاٹ سکتے، آپ ہمیں نہ ڈراؤ ہم اللہ سے ڈرنے والے ہیں۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ میں نے سنا تھا یہ اسپورٹس مین ہیں لیکن یہ تو کھلنڈرے ہیں، نیب نے آج ہائی کورٹ کے فیصلے کی دھجیاں اڑائی ہیں، ہم اللہ سے ڈرنے والے لوگ ہیں، احتساب سے ڈرنے والے نہیں۔
انہوںنے کہ کہ عمران خان کا حسد اور بغض سے بھرا چہرہ عوام کے سامنے آ گیا ہے، جہاں جہاں تم نے چور ڈاکو کے نعرے لگائے وہاں ہم سرخرو ہوئے، دھکے اور بدتمیزی کرنے والے وہ ہیں جو بغیر نوٹس کے دیوار پھلانگ کر آئے۔
نون لیگی رہنما کا مزید کہنا ہےکہ نواز شریف اور شہباز شریف نے سکھایا ہے کہ عزت سے جینا ہے، 8 مہینے ہو گئے چور ڈاکو کے نعرے لگاتے لیکن وہ کچھ ثابت نہیں کر سکے، آج کے اقدام کو ہر فورم پر چیلنج کریں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستانی قوم دیکھ رہی ہے کہ ملک کی معاشی حالت خطرناک ہے، حکومت نہیں گرائیں گے، سیاسی شہید نہیں بننے دیں گے۔
دوسری جانب حمزہ شہباز کے وکیل عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے احکامات واضح ہیں کہ نیب کو چھاپے سے 10 روز قبل حمزہ شہباز کو آگاہ کرنا ہو گا تاکہ وہ عدالت سے رجوع کر سکیں۔