• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’دھماکا خیز مواد آلوؤں کی بوری میں تھا‘‘

کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی میں فروٹ و سبزی منڈی میں ہونے والے دھماکے کے متعلق ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کا کہنا ہے کہ دھماکا خیز مواد آلوؤں کی بوری میں رکھا گیا تھا، بوری کی لوڈنگ کے دوران یہ دھماکا ہوا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے دھماکے کے نتیجے میں 16 افراد کے شہید اور 30 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

ڈی آئی جی کوئٹہ کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں شہید ہونے والے 8 افراد کا تعلق ہزارہ کمیونٹی سے ہے، جبکہ اس دھماکے کے نتیجے میں ایف سی کا ایک اہلکار بھی شہید ہوا ہے اور 4 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

عبدالرزاق چیمہ نے کہا کہ یہ پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ دھماکا ریموٹ کے ذریعے کیا گیا یا ٹائم ڈیوائس استعمال ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ ایف سی اور پولیس کا حفاظتی دستہ ہزارہ کمیونٹی کے افراد کو لے کر آتا ہے اور واپس لے جاتا ہے، آج بھی ہزارہ کمیونٹی کے افراد پولیس اور ایف سی کے حفاظتی دستوں کے ساتھ سبزی منڈی پہنچے تھے۔

ڈی آئی جی کوئٹہ نے کہا کہ ہم حفاظتی دستوں کے ساتھ ہزارہ کمیونٹی کو لے کر آئے تھے، آج ہزارہ کمیونٹی کی 11 گاڑیاں تھیں، جن میں 55 افراد تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حملے میں محفوظ ہزارہ کمیونٹی کے افراد کو واپس پہنچانے کا بندوبست کر دیا ہے، ہزارہ کمیونٹی کو یہاں پہلے بھی ٹارگٹ کیا گیا ہے، سیف سٹی منصوبہ تاخیر کا شکار ہے۔

ڈی آئی جی کوئٹہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پہلے فروٹ منڈی کے گیٹ پر دھماکا ہوا تھا جس میں پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے، اگر دکانوں میں کوئی دھماکا خیز مواد چھپایا گیا ہو تو اب دکانداروں کی بھی نگرانی ضروری ہے۔

تازہ ترین