وفاقی وزیرِ بحری امور علی زیدی ہزارہ ٹاؤن کوئٹہ پہنچ گئے جہاں انہوں نے گزشتہ روز خودکش حملے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین سے ملاقات کی۔
وفاقی وزیر علی زیدی نے اس موقع پر لواحقین سے تعزیت کے علاوہ فاتحہ خوانی کی اور شہداء کے جنت الفردوس میں اعلیٰ درجات کے لیے دعا بھی کی۔
اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انفرا اسٹرکچر ٹھیک کیے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا، وفاقی حکومت شہدا کے ورثاء اور زخمیوں کی مدد کرے گی ۔
علی زیدی نے کہا کہ جن ملکوں میں قانون نافذ کرنے والے ادارے ہم سے بہتر ہیں وہاں بھی اس قسم کے واقعات ہو جاتے ہیں، لوگوں پر حملے کرنے والوں کا ذہنی توازن خراب ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر کسی کو رعایت نہیں ملے گی، دہشتیگرد کا تعلق کسی بھی جماعت سے ہو، اس کو نہیں چھوڑیں گے۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کو سیکیورٹی اسٹیٹ سے نکال کر اقتصادی ریاست بنانا ہے، نیشنل ایکشن پلان پر پوری طرح عمل کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں کوئٹہ کے علاقے ہزارگنجی میں گزشتہ روز ہونے والے دھماکے میں شہید ہونے والے افراد کی تدفین ہوگئی ہے۔
شہداء کی تدفین شہر کے مختلف علاقوں میں واقع قبرستانوں میں کی گئی جبکہ شہید ایف سی اہلکار کی میت گزشتہ روز ان کے آبائی علاقے کرک روانہ کر دی گئی تھی۔
شہید افراد کا تعلق کوئٹہ کے مختلف علاقوں ہزارہ ٹاؤن، مری کیمپ، بڑیچ آباد، خلجی ٹاؤن، نواں کلی سے تھا۔
شہداء میں سے 10 کی تدفین ہزارہ ٹاؤن قبرستان میں کی گئی، 9 شہداء افراد کی تدفین کاسی قبرستان، نواں کلی اور مری کیمپ قبرستان میں کردی گئی۔
اس واقعے میں شہید ایف سی اہلکار کی میت گزشتہ روز ہی ان کے آبائی علاقے کرک روانہ کردی گئی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزہزار گنجی کی سبزی و فروٹ منڈی میں ہونے والے خودکش دھماکے کے نتیجے میں 20 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔