ایک چھوٹا سا مچھر کیاتباہی لا سکتا ہے اس کا اندازہ ملیریا کی بیماری سے لگایا جا سکتا ہے اور اسی خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئے عالمی ادارہ صحت ہر سال پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ملیریا سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔
مچھر سے پھیلنے والے ملیریا کی تباہ کاریوں میں 21 فیصد تک کمی تو ریکارڈ کی گئی ہے لیکن عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق اب بھی سالانہ تقریباً4 لاکھ افراد ملیریا کی بیماری میں مبتلا ہو کر جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔
ملیریا پھیلانے والے مچھر کے زیادہ تر شکار افراد کا تعلق افریقی ممالک سے ہے لیکن ترقی یافتہ ممالک بھی اس کی زد میں آجاتے ہیں۔
ملیریا کے پھیلاؤ کا باعث تو خاص قسم کا مچھر ہی ہے اور اس مرض کی علامات مچھر کے کاٹنے کے سات سے دس روز بعد ظاہر ہوتی ہیں جن میں بخار ہونا،سردی لگنا اور سر درد کی شکایت ہوتی ہے اور اگر بروقت ان علامات پر توجہ دے کر علاج شروع کیاجائے تو ملیریا کا باآسانی مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔
عالمی یوم ملیریا سے ایک پیغام دیا جا رہا ہے کہ عالمی اداروں سمیت ہر ملک کی حکومت بھی ایسے اقدامات کرے جس میں مچھروں سے پاک ماحول فراہم ہو سکے اور ملیریا کے مریضوں کو بروقت علاج کی سہولت دی جا سکے