رحمتوں اور فیوض و برکات کے مہینے کا آغاز ہوچکا ہے۔اس ماہ مقدس کی تیاری میں سعودی عرب اپنا منفرد مقام رکھتا ہے۔دنیابھراورسعودی عرب کے مختلف شہروں سے مکہ مکرمہ اورمدینہ شریف میںآنے والے زائرین نہ صرف یہاں کی برکتوں سے مستفید ہوتے ہیں بلکہ پر نور رونقوں سے بھی لطف اندوز ہوکر عبادت میں مشغول ہوتے ہیں، خاص طور پہ نماز مغرب سے نماز فجر تک رونقیں انتہائی یادگار ہوتی ہیں۔خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایت پہ معتمرین و زائرین کی خدمات و سہولتیں بڑھادی گئی ہیں۔حرمین انتظامیہ نےروزہ، افطار، قیام اللیل کے لیے، اسلامی تعلیمات سے آگاہی کے لیے، آب زم زم کے 300 نلکوں اور مختلف جگہوں مزید 5000 کین کا اضافہ کردیا ہے۔ نماز تراویح کے لیے خصوصی اماموں کی تقرری کی گئی ہے۔
استقبال رمضان کے لیے حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ اور مسجد الحرام کے امام وخطیب شیخ ڈاکٹر عبد الرحمن السدیس نے مقام ابراہیم میں جاری کام کا جائزہ لیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ رمضان المبارک سے قبل مرمت کا کام مکمل ہونا چاہیے۔مقام ابراہیم میں جاری مرمت میں بیرون سنہری خول کا شیشہ تبدیل کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں نیا سنہری خول چڑھایا گیاہے۔مقام ابراہیم کی بنیاد میں سنگ مرمر کی تبدیلی بھی کی گئی ہے۔اسی طرح رمضان المبارک کی آمد کی مناسبت سے مسجد الحرام میں 21ہزار نئے قالین بچھانے کا اہتمام بھی کیا جارہاہے۔ حرمین انتظامیہ نے مسجد الحرام کے اندرونی حصے میں نئے کارپٹ بچھانے کی ہدایت کی ہے۔مسجد نبوی میں باب فتح سے باب السلام تک نئی سبز قالینیں بچھائی گئیں ہیں۔آئندہ دنوں میں اسمارٹ قالینیں بھی بچھائی جائیں گی،جس کے لئے ایک کمپنی سےمعاہدے پہ دستخط بھی ہو ئے ہیں۔
ڈپٹی گورنر مکہ مکرمہ ریجن شہزادہ بدربن سلطان نے حرم مکی الشریف کے تیسرے توسیعی مرحلے کا جائزہ لیا اور اپنے اطمینان کا اظہار کیا ۔ ڈپٹی گورنر کو بتایا گیا کہ جاری ترقیاتی کام مضا ن المبارک کے آغاز تک مکمل ہو جائے گا۔ تکمیل کے بعدیہاں بیک وقت 2 لاکھ 80 ہزار افراد نماز ادا کرسکیں گے ۔ ماہ رمضان المبارک میں دنیا بھر سے معتمرین کی آمد جاری ہے ۔اس مرتبہ بھی بڑی تعداد میں لوگ اس ماہ مبارک میں عمرہ کی سعاد ت حاصل کریں گے۔ حرم مکی شریف کی تیسری توسیع کا سب سے بڑا مرحلہ شاہ عبدالعزیز گیٹ اور اس کے سامنے بس اسٹینڈ کا ہے جہاں رمضان المبارک کے دوران سب سے زیادہ ازدحام ہوتاہے ۔ بس اسٹینڈ سے فی گھنٹہ 50 ہزار افراد مستفیدہورہے ہیں جو حرم شریف سے تقریبا 10 سے 15کلو میٹر دور پارکنگ میں گاڑی کھڑی کر کے شٹل بس سروس کے ذریعے حرم شریف آتےہیں ۔شاہ عبداللہ توسیع کے مکمل منصوبے سے بھرپور فائدہ اٹھایا جارہا ہے، ضیوف الرحمان کے آرام و راحت کی تیاریا ںمکمل کرلی گئیں ہیں، راہداری کو رواں رکھا گیا ہے اور کسی بھی ازدحام کو ہر طرح سے روکنے کی مکمل تیاری ہے تاکہ زائرین کو حرم شریف آنے جانے تکالیف کو دور کیا جاسکے۔ حرم انتظامیہ نے اللہ کے مہمانوں کو 10 شعبوں میں سہولتیں فراہم کرنے کا انتظام کررکھا ہے۔ حرم شریف کے خطبات کا فوری ترجمہ 10زبانوں میں ہوگا۔ ان میں انگریزی، اردو، فرانسیسی اور فارسی زبانیں سرفہرست ہیں۔ زائرین کی رہنمائی کے لیے 8زبانوں کے رہنما بھی رکھے گئے ہیں۔ حرم شریف کے دروازوں پر زائرین کے سوالوںکے جواب دینے کا بھی بندوبست کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اشیائے خورونوش کی فراہمی، سب سے طویل افطار دسترخوان کےا بھی انتظامات کو یقینی بنایا گیا ہے، حرم شریف کے آس پاس نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے4 ہزار سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئےہیں۔ مکہ مکرمہ ریجن میں مشترکہ سیکورٹی آپریشن کے سینٹر 911کے ڈائریکٹر کرنل علی الغامدی کا کہنا ہے کہ شدید ازدحام کے باعث ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سریع الحرکت فورس مستعد ہے ۔سینٹرمیں 20سے زیادہ سرکاری ادارے شامل ہیں۔ 27ویں شب کا بھی خصوصی منصوبہ موثر شکل میں نافذ کیا گیا ہے۔
سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی طرف سے قائم کردہ’ 'شاہ سلمان ریلیف سینٹر‘ کے زیراہتمام پاکستان سمیت کئی دوسرے ممالک میں ماہ صیام کےدوران امدادی سامان اور خوراک کی تقسیم کا اعلان کیا گیا ہے۔ شاہ سلمان ریلیف مرکزکی جانب سے پاکستان میں 18 ہزار 250 خوراک کے پیکٹ تقسیم کئےگئے۔ صوبہ خیبرپختون خواکے8اضلاع تورگر، شانگلا، لکی مروت، ٹانک، بٹگرام، اپر دیر چترال، بونیرمیں 8 ہزار آزاد کشمیرکے پانچ اضلاع باغ، نیلم، سدھنوتی، مظفرآباد اور ہٹیاں بالا میں مستحق شہریوںمیں 5 ہزار پیکٹ تقسیم کئےگئے۔گلگت بلتستان کے 10 اضلاع گاچی، گزر، گلگت، دیامر، استور، ہنزا، اسکردو، شیگر، کرمنک، چلاس میں پانچ ہزار اور اسلام آباد میں 150 پیکٹ خوراک تقسیم کی گئی۔بنیادی ضرورت کے 30 کلو گرام راشن میں 20 کلو آٹابھی دیاگیا۔مجموعی طور پر اس پروگرام سے 91 ہزار 250 افراد مستفید ہوںگے۔ شاہ سلمان ریلیف سینٹر کی جانب سے مالدیپ کو 50ٹن کھجور کا تحفہ دیاگیا۔
حرمین شریفین (مسجد حرام اور مسجد نبوی) کے امور کے سربراہ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے اعلان کیا ہے کہ جنرل پریذیڈنسی نے 1440 ہجری کے رمضان مبارک کے لیے اپنی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔اس سلسلے میں 12 ہزار سے زیادہ مرد اور خواتین اہل کاروں کو بھرتی کیا گیا ہے جو شب و روز اللہ کے مہمانوں کی بھرپور خدمت کے لیے سرگرم رہیں گے۔شیخ السدیس کے مطابق حرمین کے امور کی جنرل پریذیڈنسی اس بات کی خواہاں ہے کہ حرمین شریفین کا رخ کرنے والے افراد کے لیے ایمانی فضاؤں اور مثالی ماحول میں عبادات اور مناسک کی ادائیگی کو ممکن بنایا جائے۔ اس سلسلے میں پیشہ وارانہ مہارت، اہلیت کی حامل افرادی قوت، جدید ترین ٹیکنالوجی اور فعال شراکت کو بروئے کار لایا جائے گا۔