• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فٹ بال میں نسل پرستی:سیاہ فام، ایشیائی اورنسلی اقلیتوں سے امتیازی سلوک

لندن ( نیوزڈیسک ) بلیک ، ایشین اینڈ منارٹی ایتھنک فٹبال فورم ( بی ایف ایف ) نے ملک بھر میں نچلی سطح پر ہونے والے امتیازی سلوک کے تجربات کا تقابلی جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔ وائس چیئرمین احمد ماراویہ جو کہ لیسیسٹر میں ایک کلب چلاتے ہیں، کہا چھوٹے بچے کھیل کے دوران اکثر بندروں جیسی آوازیں اور اسلاموفوبک ریمارکس سنتے ہیں۔ لیسیسٹرشائر ایٖف اے کا کہنا ہے کہ امتیازی سلوک کا تعلق فٹبال سے نہیں ہے۔ کمیونٹی فٹ بال اکیڈمی کے چیف ایگزیکٹیو مسٹر ماراویہ نے کہا کہ ان کے کلب کے بعض 14 سال سے کم عمر فٹ بالر میچ جیتنے کے باوجود نسلی زیادتی کے باعث پچ سے روتے ہوئے آتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے پلیئرز جن کی اکثریت مسلمانوں پر مشتمل ہے ، انہیں مخالف فٹ بالر، منیجرز اور کوچز کی جانب سے ’’ پی ۔ ورڈ‘‘ کہا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ متاثرہ پلیئرز میں سے کئی کی عمریں صرف سات سال ہیں۔ ان پر نسل پرستانہ اور اسلامو فربک ریمارکس کسے جاتے ہیں جبکہ متاثرین میں سے کئی یہ باتیں نہیں سمجھتے کیونکہ وہ بہرکیف ابھی بچے ہیں۔ وہ صرف فٹ بال کھیلنا چاہتے ہیں۔ احمد ماراویہ نے بتایا کہ انہوں نے خود انڈر نائین گیم کے دوران نسل پرستوں کی جانب سے پلیئر کی جانب منہ کر کے بندورں جیسی آوازیں نکالتے سنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایف اے کو شواہد پیش کرنا مشکل ہے مگر وہ امتیازی سلوک کی رپورٹ کو کیوں کافی نہیں سمجھتے۔

تازہ ترین