• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مرتب: عالیہ کاشف عظیمی

(میری پیاری امّی جان کے لیے)

دُعا ہے کہ آپ کا سایا تا دیر ہمارے سَروں پر قائم رہے (آمین)۔ (ارسلان گوہر قریشی، میر پور ساکرو، ٹھٹّھہ کی جانب سے)

(ماں جی کی نذر)

میری عظیم امّی جان! آپ کی مثبت سوچ اور اعلیٰ تربیت کی بدولت آج ہم بہن بھائی اپنی اپنی زندگیوں میں کام یابیاں سمیٹ رہے ہیں۔ سدا مُسکراتی رہیں(آمین)۔ (دُرِثمین اور سعد سلیم، لال کُرتی، راول پنڈی سے )

(والدہ (مرحومہ) کے نام)

امّی جی! بہ ظاہر آپ سامنے نہیں، مگر ہر پل میرے ساتھ رہتی ہیں۔ اللہ آپ کی لحد کشادہ اور روشن فرمائے اور جنّت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے(آمین)۔ (طیّبہ جبیں، قلعہ گوجر سنگھ، لاہورکی جانب سے)

(امّی جان کی نذر)

یہ سچ کسی تسبیح کے دانے میں نہیں ہے

ممتا سے بڑا موتی خزانے میں نہیں ہے

ملنے کو تو مل جاتی ہے بازار میں ہر شے

ماں جیسی کوئی چیز زمانے میں نہیں ہے (پرنس افضل شاہین ، بہاول نگر سے)

(پیاری والدہ محمودہ خاتون کے نام)

امّی جان! آپ کے بغیر گھر سُونا سُونا لگتا ہے۔ اللہ پاک آپ کو جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائے(آمین)۔ (حاجی یامین، انس اور ابدال، میر پور ساکرو، ٹھٹھہ کا دُکھ)

(والدہ (مرحومہ) کے نام)

تربیت سے تیری مَیں انجم کا ہم قسمت ہوا

گھر مِرے اجداد کا سرمایہ عزّت ہوا (محمّد سلیم راجا اور محمّد ندیم شہزاد،لال کوٹھی، فیصل آباد سے)

(متاعِ جاں، ماں کے لیے)

پیاری ماں، تیری عظمت کو سلام۔ (کامران شیخ، پریم نگر، ٹنڈواللہ یار کی طرف سے)

(ماں جی کی نذر)

ماں چاند کی ٹھنڈک ہے

ماں زمین کی چمک ہے

ماں شبنم کا آنسو ہے

ماں پھول کی مہک ہے

ماں کی آغوش درس کی پہلی سیڑھی ہے

ماں بلبل کا نغمہ ہے

ماں کوئل کی کوک ہے

ماں گلاب کا رنگ ہے

ماں چکوری کی تڑپ ہے

ماں سمندر کی گہرائی ہے

ماں دریائوں کی روانی ہے

ماں موجوں کا جوش ہے

ماں خدا کی ان مول اور عظیم نعمت ہے (کومل زاہد،جھنگ سے)

(والدہ (مرحومہ) کے لیے)

یااللہ! میری والدہ سعیدہ بیگم کے تمام گناہ معاف فرما دے۔ انہیں جنّت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرما اور قیامت کے روز نامۂ اعمال داہنے ہاتھ میں دینا (آمین)۔ (ارشد حسین کی طرف سے)

(ماں کے لیے)

والدین خصوصاً ماں اللہ کا اَن مول تحفہ ہے کہ قرآنِ پاک اور احادیث کی رُو سے والد کے مقابلے میں والدہ کی قربانیاں اور احسان زیادہ ہیں۔ انہیں بڑھاپے میں خود سے ہرگزدُور نہ کریں، بلکہ دامے، درمے اور سخنے خدمت کریں۔ (فروا ریاض، سیٹلائٹ ٹاؤن، جھنگ)

(دُنیا بَھر کی مائوں کے لیے)

میری تمام مائوں سے گزارش ہے کہ وہ اپنی اولاد خاص طور پر بیٹیوں کی ایسی تربیت کریں کہ وہ جہاں جائیں، اُن کے دَم سے اُجالا ہوجائے، جہاں سے گزریں، وہ راہ گل و گل زار ہو جائے۔ نیز،وہ دینی و اسلامی تربیت سے مالا مال ہوں، تو صبر و شُکر جیسی دولتِ لازوال بھی اُن کے پاس ہو۔ (نرجس مختار، خیر پور میرس سندھ سے)

تازہ ترین