• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حمزہ شہباز کا عدالتی بنچ پر اظہار عدم اعتماد


مسلم لیگ ن کے نائب صدر اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی3 مقدمات میں عبوری ضمانت پر لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔

دوران سماعت حمزہ شہباز نے بنچ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ بنچ تبدیل کیا جائے،لوگ پوچھتے ہیں کہ چیئرمین نیب اتنے طاقتور ہیں کہ اپنی مرضی کا بنچ بنواتے ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بنچ نے سماعت سے معذرت کرلی اور فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی۔

سماعت کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب میں حمزہ شہباز نے چیئرمین نیب کو نشانے پر رکھ لیا اور کہا کہ چیئرمین نیب کہتے ہیں کہ حمزہ کا سوالنامہ اپنے ہاتھوں سے لکھا،جو تفتیشی افسر کا کام ہے، وہ نیب چیئرمین میرے معاملے میں خود کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب صاحب، اب آپ پارلیمانی کمیٹی کی تحقیقات سے بھاگ نہیں سکتے، سچ کا سامنا کرنا ہوگا، یہ طوطا مینا کی کہانی سنانا بند کردیں۔

ن لیگی رہنما نے یہ بھی کہا کہ نیب چیئرمین اب یہ بھی فیصلہ کریں گے کہ وزیراعلی پنجاب کس کو بنانا ہے، وقت ایک جیسا نہیں رہتا،ان شا اللہ وقت بدلے گا، اعلی عدلیہ سے گزارش ہے کہ اس معاملے کا ضرورجائزہ لیں۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ چیئرمین نیب نے کہا حمزہ شہباز بنچ کے پیچھے چھپ رہا ہے، قوم کو بتانا چاہتا ہوںکہ اب عمران نیازی کا احتساب نہیں چلے گا،نیازی صاحب لوگوں نے آپ کی اچھل کود دیکھ لی، میں کھلاڑی سمجھتا تھا لیکن یہ کھلنڈرا ہے، یہ نالائق ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس شخص نے چند ارب ڈالرز کی خاطر پورے پاکستان کو یرغمال بنادیا، صرف 9ماہ میں انہوں نے پچھلے سال کی نسبت 723 ارب روپے زیادہ خرچ کیے، یہ کہتے تھے بچت کریں گے۔

ن لیگی رہنما نے یہ بھی کہا کہ مہنگائی کا طوفان ابھی آغاز ہے، ملک کی ڈوبتی کشتی کو منجدھار سے نکالنے کا ان کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں ہے، ابھی ان کی عقل کم ہے، باتیں زیادہ کرتے ہیں سوچتے کم ہیں۔

تازہ ترین