چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آج پارلیمنٹ میں جو ہوا وہ غیر جمہوری تھا، آج رولز کو نظراندازکرتے ہوئےاسپیکرنےاپوزیشن کو بات نہیں کرنےدی۔
قومی اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں پی ٹی آئی کے علی محمد کی تقریر کے دوران پیپلزپارٹی کے اراکین نے احتجاج کیا جس کے بعد پیپلزپارٹی اورتحریک انصاف کے ارکان آمنے سامنے آگئے۔
اجلاس کے بعد قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشترکہ اپوزیشن کے اراکین نے میڈیا سے گفتگو کی۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ دو دن پہلے اسلام آباد کی سڑکوں پر پُرامن لوگوں پر حملہ ہوا، یہ مشرف کی باقیات ہیں، مشرف کا طریقہ استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کل احتجاج کےدوران مطالبہ کیا تھا کہ علی وزیراورمحسن داوڑ کے پروڈکشن آرڈرجاری کیا جائے،یہ سلیکٹڈ اپوزیشن اور سلیکٹڈ عدلیہ چاہتے ہیں۔
رہنما مسلم لیگ ن شاہد خاقان عباسی نے پیپلزپارٹی کے پرامن احتجاج میں خواتین پرریاستی تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کےمسائل کےحل اورعوام کی تکالیف دورکرنےکیلیےاپوزیشن اکٹھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ججز پرحملے کیے جارہے ہیں ،یہ سب اس لیے ہورہا ہے کہ عدلیہ کودبایا جائے،آج رات کےاندھیرے میں ریفرنس بن رہے ہیں ،
حکومت کا صرف ایک مقصد ہے کہ عدلیہ سے من مانے فیصلے کےلیے دباو ڈالا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے مسائل حل کرنےکےلیے اپوزیشن ایک ساتھ رہے گی۔