پاکستان سمیت دنیا بھر میں میں ایڈز، ٹی بی اور ملیریا سے نمٹنے کے لیے مالی امداد اور دوائیں فراہم کرنے والے والے عالمی ادارے گلوبل فنڈ نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں ایڈز وبائی صورت اختیار کر سکتا ہے۔
گلوبل فنڈ کے پاکستان کے لیے مقرر کردہ خصوصی نمائندے ڈاکٹر ورنر بوہیلر نے دی نیوز کو بتایا کہ ان کے ادارے نے میں پاکستان میں ایچ آئی وی سے متاثرہ بچوں کے لیے لیے ہنگامی طور پر دواؤں کی خریداری شروع کردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گلوبل فنڈ پاکستان میں ایچ آئی وی/ ایڈز سے متاثرہ 15000 ہزار افراد کو دوائیں فراہم کر رہا ہے ہے جن کی سالانہ مالیت 12 ملین امریکی ڈالر ہے۔
نمائندہ گلوبل فنڈ نے کہا کہ ہمارا ادارہ پاکستان کو ایڈز کے مریضوں کے لیے لیے کچھ عرصے تک دوائیں فراہم کرتا رہے گا لیکن بہتر یہ ہوگا کہ حکومت پاکستان اس پروگرام کی اونرشپ لے اور اپنے عوام کے لیے مقامی وسائل سے دواؤں کا بندوبست کرے۔
عالمی مالیاتی ادارے سے وابستہ حکام کا کہنا تھا کہ رتوڈیرو میں بچوں میں پھیلنے والے ایچ آئی وی ایڈز کے بعد دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
پاکستان میں عالمی ادارہ صحت کے حکام کی درخواست پر چھ سو سے زائد متاثرہ بچوں کے لیے لیے سیرپ کی شکل میں ایچ آئی وی کے علاج کی دوائوں کی ہنگامی بنیاد وںپر خریداری شروع کردی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ان دواؤں کا استعمال مستقل بنیادوں پر کیا جائے تو متاثرہ فرد سے ایچ آئی وی دوسروں کو منتقل ہونے کے امکانات ختم ہوجاتے ہیں۔