رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کو 8 روزہ ریمانڈ کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔
انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سی ٹی ڈی کی جانب سے محسن داوڑ کے مزید ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سینٹرل جیل پشاور منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔
رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کو سخت سیکیورٹی میں پشاور سے بنوں کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
8 روزہ ریمانڈ کے بعد سی ٹی ڈی نے عدالت سے محسن داوڑ کے مزید ریمانڈ کی درخواست کی، جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔
عدالت نے محسن داوڑ کو سیکیورٹی وجوہات پر سینٹرل جیل پشاور منتقل کرنے اور 19 جون کو دوبارہ بنوں کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ محسن داوڑ کے خلاف 26 مئی کو شمالی وزیرستان کے علاقے خاڑ کمر میں فوج کی ایک چوکی پر حملے کا مقدمہ درج ہے۔
اس مقدمے میں محسن داوڑ کے علاوہ جنوبی وزیرستان سے رکن قومی اسمبلی علی وزیر اور 7 دیگر افراد بھی نامزد ہیں۔
بنوں کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے 3 روز قبل رکن قومی اسمبلی علی وزیر کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے، انہیں بھی جوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل پشاور بھیج دیا تھا۔